رکنِ قومی اسمبلی چوہدری نصیر عباس سدھ نے گجرات میں سی سی ڈی اہلکاروں کے رویے پر قومی اسمبلی میں تحریکِ استحقاق جمع کروا دی، گن مین کی گرفتاری، بدتمیزی اور اعلیٰ افسران کی خاموشی پر شدید احتجاج۔
اسلام آباد، رکنِ قومی اسمبلی چوہدری نصیر عباس سدھ نے گجرات میں سی سی ڈی اہلکاروں کے مبینہ ناروا سلوک پر قومی اسمبلی میں تحریکِ استحقاق جمع کروا دی ہے۔ انہوں نے ایوان میں مؤقف اختیار کیا کہ 22 جون 2025 کو شادی کی ایک تقریب کے دوران سی سی ڈی گجرات کی ٹیم نے ان کے ذاتی گن مین کو حراست میں لے کر شدید بدتمیزی کا مظاہرہ کیا اور اس کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ اپنایا۔
چوہدری نصیر عباس نے انکشاف کیا کہ انہوں نے فوری طور پر ڈی ایس پی عامر شیرازی کو فون کیا مگر انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی، جس کے بعد انہوں نے گوجرانوالہ ریجن کے ایک اعلیٰ افسر سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی، مگر وہاں سے بھی شنوائی نہ ہوئی۔ ان کے مطابق، ان کے گن مین کے پاس لائسنس یافتہ اسلحہ موجود تھا، اس کے باوجود سی سی ڈی اہلکاروں نے نہ صرف اسے گرفتار کیا بلکہ اس پر بدتمیزی کی اور مقدمہ بھی درج کر دیا۔
ایم این اے نے سوال اٹھایا کہ یہ تمام کارروائی کن احکامات پر کی گئی؟ اور اس کا ذمہ دار کون ہے؟ انہوں نے کہا کہ ایک منتخب رکنِ قومی اسمبلی کے ساتھ اس نوعیت کا سلوک نہ صرف اداروں کے رویے پر سوالیہ نشان ہے بلکہ ایوان کے وقار کو بھی مجروح کرنے کے مترادف ہے۔
چوہدری نصیر عباس نے واضح کیا کہ وہ ایوان کے اندر اپنے استحقاق کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے، اور ان واقعات کی آزادانہ تحقیقات اور ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ سی سی ڈی (کاؤنٹر کرائم ڈیپارٹمنٹ) گجرات نے حالیہ دنوں میں کئی مقامات پر مشکوک افراد کی تلاشی اور گرفتاری کی کارروائیاں کی ہیں، تاہم کسی رکنِ پارلیمنٹ کے ذاتی محافظ کی گرفتاری اور اس پر بدسلوکی کا یہ پہلا واقعہ ہے جس نے پارلیمانی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔