بھارتی سفارتی مہم: عسکری ناکامی کے بعد سفارتی محاذ پر پراپیگنڈا
بھارت کو حالیہ عسکری محاذ پر ناکامی کے بعد آخرکار بھارتی سفارتی مہم کی یاد آ گئی۔ چھ جنگی طیاروں کی تباہی اور پاکستان کی جانب سے سخت ردعمل کے بعد مودی حکومت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان سمیت دیگر ممالک کو قائل کرنے کے لیے سفارتی وفود روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عالمی سطح پر مؤقف پیش کرنے کی کوشش
بھارتی پارلیمنٹ نے تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین پر مشتمل سات ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو مختلف ممالک کا دورہ کریں گی تاکہ آپریشن سندور سے متعلق بھارت کا مؤقف دنیا کے سامنے رکھا جا سکے۔ یہ ٹیمیں حکومتوں، تھنک ٹینکس اور میڈیا اداروں سے ملاقاتیں کریں گی۔
بھارتی پراپیگنڈا مواد کی تیاری
بھارت نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ 70 ممالک کے دفاعی نمائندوں کو سیٹلائٹ تصاویر، مبینہ ریکارڈنگز اور انٹیلیجنس رپورٹس کے ذریعے یہ باور کرانے کی کوشش کرے گا کہ پہلگام حملے میں لشکر طیبہ اور دی رزسٹنس فرنٹ ملوث تھے۔ثبوت کے بغیر الزامات
تاہم، پاکستان نے بھارت کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر بھارت کے پاس کوئی قابلِ اعتبار شواہد ہیں تو وہ دنیا کے سامنے پیش کرے۔ اب تک بھارت نہ تو امریکہ، برطانیہ اور نہ ہی کسی بین الاقوامی ادارے میں اپنے دعوے ثابت کر سکا ہے۔
ثبوت کے بغیر الزامات
تاہم، پاکستان نے بھارت کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر بھارت کے پاس کوئی قابلِ اعتبار شواہد ہیں تو وہ دنیا کے سامنے پیش کرے۔ اب تک بھارت نہ تو امریکہ، برطانیہ اور نہ ہی کسی بین الاقوامی ادارے میں اپنے دعوے ثابت کر سکا ہے۔
اس کے ساتھ ہی مودی حکومت کی بوکھلاہٹ صرف سفارتی مہمات تک محدود نہیں رہی، بلکہ سرحدی علاقوں میں عوام کی نقل مکانی اور فوجی نقل و حرکت میں اضافہ اس گھبراہٹ کی واضح علامت ہے۔
تفصیلات یہاں پڑھیں: مودی حکومت کی بوکھلاہٹ، سرحدی علاقوں سے انخلاء