امریکا نے ایران پر حملے سے قبل اسرائیل کو خفیہ طور پر سینکڑوں ہیل فائر میزائل فراہم کیے؟

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن/تل ابیب: غیر ملکی خبر رساں اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے اسرائیل کو ایران پر حملے سے قبل خفیہ طور پر تقریباً 300 ہیل فائر میزائلز فراہم کیے۔

یہ انکشاف ایسے وقت سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے، اور ایران و اسرائیل کے درمیان براہ راست تصادم کے خدشات شدید ہو گئے ہیں۔

latest urdu news

دو امریکی عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہیل فائر میزائلز کی یہ بڑی کھیپ ایک "خفیہ دفاعی تعاون” کا حصہ تھی، جو ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے فراہم کی گئی۔ اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ امریکا اسرائیل کے ممکنہ ایرانی اہداف پر حملے کے منصوبے سے آگاہ تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس ڈیلیوری کو عوامی سطح پر رپورٹ نہیں کیا گیا اور مکمل رازداری میں رکھا گیا۔

امریکی مدد اور شراکت

رپورٹس کے مطابق، ایران کی جانب سے اسرائیل پر فائر کیے گئے میزائل حملوں کے دوران امریکی فوج نے اسرائیل کی دفاعی کوششوں میں براہ راست حصہ لیا اور ایرانی میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی۔ رائٹرز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ امریکا حالیہ مہینوں میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے۔

ہیل فائر میزائلز کیا ہیں؟

ہیل فائر میزائلز دراصل "لیزر گائیڈڈ ایئر ٹو گراؤنڈ” میزائلز ہیں، جنہیں بنیادی طور پر 1980 کی دہائی میں اینٹی ٹینک میزائل کے طور پر تیار کیا گیا تھا۔ وقت کے ساتھ ان کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا، اور اب یہ میزائل:

  • ہیلی کاپٹرز،
  • بغیر پائلٹ ڈرونز،
  • اور دیگر طیاروں سے فائر کیے جا سکتے ہیں۔

ان کی خاص بات ان کی "درست رہنمائی” کی صلاحیت ہے، جو انہیں شہری آبادی سے دور مخصوص اہداف کو نشانہ بنانے کے قابل بناتی ہے، بالخصوص ایسے مواقع پر جب دشمن کے جوہری یا عسکری انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچانا مقصود ہو۔

یاد رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ مہینوں میں تناؤ اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ دونوں ممالک براہ راست حملوں اور جوابی حملوں میں ملوث ہو چکے ہیں۔
اس صورتحال میں امریکا کی جانب سے خفیہ ہتھیاروں کی فراہمی نہ صرف ایک سنگین جیوپولیٹیکل حقیقت کی طرف اشارہ کرتی ہے بلکہ اس امر پر بھی سوال اٹھاتی ہے کہ آیا واشنگٹن مستقبل میں اسرائیل کی ممکنہ عسکری کارروائیوں کا براہ راست حصہ بننے جا رہا ہے؟

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter