کراچی، سندھ ہائیکورٹ نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے برطرف ملازمین کو مشروط طور پر بحال کرنے کا حکم دے دیا ہے، عدالت نے ہدایت کی ہے کہ ان ملازمین کے خلاف تین ماہ میں انکوائری مکمل کی جائے، بصورتِ دیگر انہیں تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔
جیو نیوز کے مطابق، سندھ ہائیکورٹ میں برطرف ملازمین کی بحالی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، جس میں سرکاری وکیل اور متعلقہ حکام پیش ہوئے۔
سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ مذکورہ ملازمین کو اپنی بیگمات اور قریبی رشتہ داروں کو غیر قانونی طور پر فنڈز فراہم کرنے کے الزام میں برطرف کیا گیا تھا۔
دوسری جانب ملازمین کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ان کے مؤکلین نے کسی قسم کی قواعد کی خلاف ورزی نہیں کی، اور امدادی رقوم صرف ان مستحق رشتہ داروں کو دی گئیں جن کی آمدن بی آئی ایس پی کے مقررہ معیار سے کم تھی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملازمین کو فی الحال مشروط طور پر بحال کیا جا رہا ہے، تاہم ان کے خلاف انکوائری تین ماہ میں مکمل کی جائے۔ انکوائری مکمل ہونے تک انہیں تنخواہ نہیں دی جائے گی، لیکن اگر مقررہ مدت کے اندر انکوائری مکمل نہ ہوئی تو تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔
یاد رہے کہ بی آئی ایس پی سے ماضی میں متعدد سرکاری ملازمین کو غیر مستحق افراد کو فنڈ دینے کے الزامات کے تحت برطرف کیا گیا تھا، جنہوں نے بعد ازاں عدالت سے رجوع کیا۔