اسلام آباد، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ فی الحال چیف الیکشن کمشنر کے نام پر اتفاق نہیں ہوا، پارلیمانی کمیٹی بنی تو ہی نام بھجوائیں گے۔
الیکشن کمیشن آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر، ممبر بلوچستان اور سندھ کی مدت ملازمت مکمل ہوچکی ہے، 26ویں ترمیم کے مطابق یہ چل رہے ہیں، وزیراعظم کو چاہیے تھا اپوزیشن لیڈر سے اس حوالے سے بات کرکے 3 نام آگے بھیجتے لیکن وزیراعظم کی جانب سے کچھ نہیں ہوا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آئینی تقاضا ہے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا پراسیس 45 روز میں مکمل ہو، ہم نے پارلیمانی کمیٹی کیلئے خط بھی بھیجے ہیں،عمر ایوب نے بطور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی خط لکھا، شبلی فراز نے بطور اپوزیشن لیڈر سینیٹ خط لکھا، خط میں لکھا ہے آپ پارلیمنٹری کمیٹی بنائیں، جیسے ہی پارلیمنٹری کمیٹی بنے گی ہم اپنے نام بھیجیں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم ممبر بلوچستان، سندھ اور چیف الیکشن کمشنر کیلئے نام بھیجیں گے، ہماری طرف سے ناموں پر غور جاری ہے، آئینی تقاضا ہے ہر پوزیشن کیلئے تین نام جائیں گے، ابھی تک ناموں پر اتفاق رائے نہیں ہوا۔
دوسری جانب رہنما پی ٹی آئی و سابق وفاقی وزیر اعظم خان سواتی کا کہنا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت کو تباہ کیا جائے تو ملک نہیں چل سکتا۔
پشاور میں نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی نے کہا کہ 77 سال کی عمر میں مجھے اٹک جیل کے سامنے مارا گیا، میری تذلیل کی گئی اور 9 دن تک مجھے سی ٹی ڈی میں رکھا گیا، یہ انصاف کا تقاضا نہیں ہے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ تم ہمارے بھائی اور بچے ہو یہ سوچیں کہ آپ ملک کو کہاں لے کر جارہے ہو، ملک کے سب سے بڑی عدالت کو تباہ کیا جائے تو پھر ملک نہیں چل سکتا۔