روسی فوج نے مشرقی یوکرین کے اہم صنعتی خطے دنیپروپیٹروفسک میں داخل ہونے کا دعویٰ کیا ہے، جو 3 سالہ جنگ کے دوران ایک اہم زمینی کامیابی تصور کی جا رہی ہے۔
ماسکو ، روس نے اتوار کے روز دعویٰ کیا ہے کہ اس کی افواج نے پہلی بار مشرقی یوکرین کے اہم صنعتی علاقے دنیپروپیٹروفسک میں پیش قدمی کی ہے، جسے جنگ کے آغاز سے اب تک کی بڑی زمینی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے، روسی وزارتِ دفاع کے مطابق ان کی ایک ٹینک یونٹ نے ڈونیٹسک پیپلز ریپبلک کی مغربی سرحد تک رسائی حاصل کر لی ہے اور اب دنیپروپیٹروفسک کے اندر مزید پیش رفت جاری ہے۔
اگرچہ روس نے گزشتہ برسوں میں یوکرین کے5 علاقوں کے الحاق کا دعویٰ کیا تھا، لیکن دنیپروپیٹروفسک کو ابھی تک باضابطہ طور پر ضم کرنے کا اعلان نہیں کیا گیا، یوکرینی حکومت نے روس کے اس حالیہ دعوے پر فی الحال کوئی سرکاری ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
روسی افواج کی اس نئی پیش قدمی کو یوکرین کے لیے انتہائی تشویشناک قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ گزشتہ چند مہینوں سے میدانِ جنگ میں کیف کی پوزیشن مسلسل کمزور ہوتی جا رہی ہے، دنیپروپیٹروفسک نہ صرف علامتی اہمیت رکھتا ہے بلکہ اس کی جغرافیائی لوکیشن یوکرین کے دفاعی ڈھانچے کو مزید غیر محفوظ بنا سکتی ہے۔
یہ علاقہ یوکرین کے صنعتی اور معدنی وسائل کا اہم مرکز ہے، اور اگر روس یہاں مزید گہرائی تک قابض ہو جاتا ہے تو اس کے اثرات کیف کی معیشت اور جنگی صلاحیت پر بہت گہرے ہوں گے، واضح رہے کہ روس کے حملے سے قبل دنیپروپیٹروفسک کی کل آبادی تقریباً 30 لاکھ تھی جبکہ اس کے دارالحکومت دنیپرو میں ایک ملین کے قریب افراد آباد تھے۔
یاد رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان فروری 2022 سے جاری جنگ میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک، لاکھوں بے گھر اور متعدد علاقے تباہ ہو چکے ہیں، جبکہ روس کی جانب سے یوکرین کے مشرقی اور جنوبی حصوں پر قبضے کی کوششیں جاری ہیں۔