عرب و اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس دوحہ میں جاری، اسرائیلی جارحیت پر مشترکہ مؤقف اپنانے کا فیصلہ
قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے کا سخت اور مؤثر جواب دیا جانا چاہیے، اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری دوہرا معیار چھوڑ دے اور اسرائیل کو اس کے جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے۔
دوحہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اظہارِ یکجہتی کے لیے عرب اور اسلامی ممالک کا دو روزہ اجلاس جاری ہے، جس میں سعودی عرب، ترکیہ، یمن سمیت کئی اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہوئے جبکہ پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کر رہے ہیں۔
اجلاس سے خطاب میں قطری وزیراعظم نے کہا کہ عرب ممالک نے قطر میں اسرائیل کے وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے اور قطر کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے قانونی اقدامات کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کو جبری بےدخل کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا، جبکہ اسرائیلی حکومت جنگ بندی کی ہر تجویز مسترد کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل جان بوجھ کر جنگ کا دائرہ خطے کے دیگر ممالک تک پھیلا رہا ہے لیکن یہ اقدامات ہماری ثالثی کوششوں کو نہیں روک سکتے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں طے پایا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے تحت مشترکہ قرارداد کل سربراہی اجلاس میں منظور کی جائے گی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف بھی شریک ہوں گے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر فضائی حملہ کیا تھا جس میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے میں حماس رہنما خلیل الحیا کے بیٹے سمیت 6 افراد شہید ہوئے تاہم حماس کی اعلیٰ قیادت محفوظ رہی۔