رواں سال حج سے محروم 67 ہزار پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری، 36 ارب روپے کی واپسی کا فیصلہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد: رواں سال حج سے محروم رہ جانے والے 67 ہزار پاکستانیوں کے لیے بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ وزارتِ مذہبی امور کی سب کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ متاثرہ افراد کی جمع کرائی گئی رقوم 15 اگست 2025 تک بغیر کسی کٹوتی کے واپس کی جائیں گی۔

اجلاس کی صدارت چیئرمین کمیٹی سینیٹر عون عباس بپی نے کی، جس میں انکشاف کیا گیا کہ 489 ملین سعودی ریال (تقریباً 36 ارب پاکستانی روپے) اب بھی سعودی عرب میں موجود ہیں، جو ان حاجیوں کی جانب سے جمع کرائے گئے تھے جو اس سال حج ادا نہ کر سکے۔

latest urdu news

سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطاء الرحمٰن نے بتایا کہ سعودی عرب نے حج 2025 کے لیے نئی پالیسی متعارف کرائی تھی، جس کے تحت ہر حج آپریٹر کو کم از کم 500 افراد کا گروپ مینج کرنا لازمی قرار دیا گیا تھا۔ پاکستان میں رجسٹرڈ 903 میں سے بیشتر حج آپریٹرز اس شرط پر پورے نہیں اترے، جس کے باعث صرف 26,986 حاجی بروقت ادائیگی کر کے حج ادا کر سکے، جبکہ باقی 67 ہزار پاکستانی محروم رہ گئے۔

ڈائریکٹر جنرل حج عبدالوہاب سومرو نے وضاحت کی کہ ہوپ (حج آپریٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان) کی جانب سے رقم جمع کرانے میں تاخیر کی گئی، باوجود اس کے کہ سعودی حکومت نے مہلت بھی دی۔

چیئرمین کمیٹی نے سخت احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ 41 پرائیویٹ حج آپریٹرز کی تفصیلات فراہم کی جائیں، جنہوں نے متاثرہ حاجیوں سے رقوم لیں، اور یہ بھی واضح کیا جائے کہ کس نے کتنے پیسے واپس کیے یا نہیں کیے۔

مزید برآں، سینیٹرز نے مطالبہ کیا کہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے پرائیویٹ حج آپریٹرز کے لیے سخت قوانین اور ضوابط بنائے جائیں۔ ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز بھی دی گئی تاکہ آئندہ حج پالیسی کو شفاف اور عوام دوست بنایا جا سکے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter