بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے ضلع کانگڑا میں بادل پھٹنے سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، دو افراد ہلاک، دس لاپتا جبکہ متعدد مکانات بہہ گئے۔ دیگر علاقوں میں بھی بادل پھٹنے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔
ممبئی، بھارت میں مون سون سیزن کے آغاز کے ساتھ ہی ہماچل پردیش شدید بارشوں کی لپیٹ میں آ گیا، جہاں ضلع کانگڑا میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں تباہ کن سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، اس واقعے میں کم از کم دو افراد ہلاک جبکہ دس افراد تاحال لاپتا ہیں، جب کہ کئی مکانات بھی پانی میں بہہ گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق، کانگڑا کے ڈپٹی کمشنر نے بتایا ہے کہ متاثرین ضلع دھرم شالہ کے قریب واقع ایک چھوٹے پن بجلی منصوبے پر کام کر رہے تھے، جہاں اچانک آنے والے سیلاب نے سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اب تک دو لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جبکہ باقی لاپتا افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ہماچل پردیش کے دیگر اضلاع میں بھی شدید صورتحال دیکھنے میں آئی ہے۔ ڈی سی کانگڑا کے مطابق، کم از کم چار دیگر مقامات — بنجر، گڈسا، مانیکرن اور سنج (ضلع کولو) — میں بھی بادل پھٹنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن سے مقامی آبادی کو سخت خطرات لاحق ہیں۔
ادھر پنڈوہ ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث اس کے دروازے کھول دیے گئے ہیں تاکہ کسی ممکنہ بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔ اسی طرح، پاروتی ندی پر ہونے والی طوفانی بارش کے باعث ایک پل بہہ گیا ہے، جس کے بعد متعلقہ حکام نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
یاد رہے کہ مون سون کے دوران بھارت کی شمالی ریاستیں اکثر شدید بارشوں، زمین کھسکنے اور بادل پھٹنے جیسے خطرناک موسمی واقعات کی زد میں آتی ہیں، اور ہر سال ان قدرتی آفات کے باعث بڑی جانی و مالی تباہی دیکھنے میں آتی ہے۔ حکام نے ہماچل پردیش اور پڑوسی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا ہے اور شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے۔