شادی ہر مسئلے کا حل نہیں، لڑکیوں کی زندگیوں سے کھیلنا بند کریں: وسیم بادامی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

معروف ٹی وی اینکر وسیم بادامی نے حال ہی میں اداکار گوہر رشید کے پروگرام "رمز” میں شرکت کے دوران معاشرتی رویوں پر کھل کر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں اکثر شادی کو ہر مسئلے کا حل سمجھ لیا جاتا ہے، حالانکہ ایسا کرنا نہ صرف غیر دانشمندانہ ہے بلکہ بعض اوقات ایک لڑکی کی زندگی کو تباہ کرنے کے مترادف ہوتا ہے۔

latest urdu news

وسیم بادامی نے نشاندہی کی کہ بعض والدین اپنے بیٹوں کی اصلاح کے بجائے ان کی شادی کروا دیتے ہیں، تاکہ وہ اپنی ذمہ داریوں سے جان چھڑا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک لڑکا خود زندگی کی مشکلات سے دوچار ہو، تو اس پر شادی جیسی بڑی ذمہ داری ڈال دینا نہ صرف اس کے لیے، بلکہ اس لڑکی کے لیے بھی نقصان دہ ہوتا ہے، جسے اُس کی زندگی میں شریک کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ کئی بار ایسی جلد بازی میں کی گئی شادیوں کا انجام طلاق یا بدترین ازدواجی زندگی کی صورت میں نکلتا ہے، اور سب سے زیادہ اذیت لڑکی کو برداشت کرنا پڑتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدا میں ایک زندگی متاثر ہوتی ہے، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ دو زندگیاں تباہ ہو جاتی ہیں۔

وسیم بادامی نے والدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کسی کی بیٹی کو اپنے بیٹے کے ساتھ منسلک کرنے سے قبل یہ سوچنا چاہیے کہ اگر اسی مقام پر ان کی اپنی بیٹی ہوتی تو کیا وہ یہی فیصلہ کرتے؟ ان کا کہنا تھا کہ والدین کو اتنا خود غرض نہیں ہونا چاہیے کہ وہ اپنی سہولت کے لیے دوسروں کی زندگیوں سے کھیلیں۔

شادیوں کے حوالے سے انہوں نے وضاحت کی کہ وہ خود شادی کے خلاف نہیں ہیں، لیکن ان کا ماننا ہے کہ ہر سماجی یا نفسیاتی مسئلے کا حل شادی نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں "مرد بنو” جیسے جملے جذبات کو دبانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، حالانکہ مرد بھی انسان ہوتے ہیں اور ان کے بھی احساسات ہوتے ہیں۔ اگر کوئی شخص بے حس ہو جائے تو یہ مردانگی نہیں بلکہ سنگ دلی کہلائے گی۔

پروگرام کے اختتام پر وسیم بادامی نے والدین اور بچوں کے درمیان دوستانہ تعلق کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ والدین کو بچوں کے ساتھ ایسا رشتہ بنانا چاہیے جس میں اعتماد اور محبت ہو، تاکہ بچے کھل کر اپنی بات کر سکیں، لیکن ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ اس آزادی کو بدتمیزی نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی کوشش کرتے ہیں کہ اپنے بیٹے کے ساتھ دوستانہ اور مثبت تعلق قائم رکھیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter