سندھ میں کانگو وائرس کا دوسرا مریض انتقال کر گیا، محکمہ صحت کے مطابق کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو انفیکشن اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
کراچی، سندھ میں کانگو وائرس کا دوسرا تصدیق شدہ کیس سامنے آ گیا ہے جس کے نتیجے میں متاثرہ مریض زندگی کی بازی ہار گیا۔ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق متاثرہ شخص کی عمر 26 سال تھی اور اس کا تعلق کراچی کے ساحلی علاقے ابراہیم حیدری سے تھا۔
متاثرہ مریض کو ابتدائی طور پر جناح اسپتال لایا گیا، تاہم وہاں آئسولیشن وارڈ کی سہولت نہ ہونے کے باعث اسے فوری طور پر سندھ انفیکشس ڈیزیز اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ کئی روز زیرِ علاج رہنے کے بعد جمعرات کی صبح انتقال کر گیا۔
اس سے قبل بھی رواں سال 17 جون کو کانگو وائرس سے ایک مریض کی موت ہو چکی ہے، جس کا تعلق کراچی کے علاقے ملیر سے تھا۔ اس طرح 2025 میں اب تک سندھ میں کانگو وائرس سے دو ہلاکتیں رپورٹ ہو چکی ہیں، جس پر محکمہ صحت اور طبی ماہرین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کانگو وائرس ایک نہایت مہلک بیماری ہے جو جانوروں سے انسان، اور پھر انسان سے انسان میں منتقل ہو سکتی ہے۔ اس بیماری کی علامات میں اچانک تیز بخار، جسم میں شدید درد، ناک، مسوڑوں یا فضلے سے خون آنا شامل ہیں، اور اس کی شرحِ اموات خطرناک حد تک بلند ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق کانگو وائرس سے بچاؤ کی شرح صرف 10 فیصد کے لگ بھگ ہے، جس کی وجہ سے اس کا بروقت پتہ لگانا اور سخت احتیاطی تدابیر اختیار کرنا نہایت ضروری ہو جاتا ہے۔
یاد رہے کہ کراچی جیسے بڑے شہر میں اس مہلک وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کا ہے، اور اس کے تدارک کے لیے محکمہ صحت اور شہری انتظامیہ کو فوری اور مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر عیدالاضحیٰ کے ایام میں جب جانوروں کی نقل و حرکت بڑھ جاتی ہے۔