ایران نے بتایا کہ 12 روزہ اسرائیلی حملوں میں 610 افراد شہید، 4,746 زخمی ہوئے، جن میں خواتین، بچے اور طبی عملہ بھی شامل ہے۔ 7 اسپتال اور متعدد طبی سہولیات تباہ ہو گئیں۔
تہران، ایران نے اسرائیل کے ساتھ 12 روز تک جاری رہنے والی جنگ کے دوران اسرائیلی افواج کے حملوں میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ ایرانی وزارتِ صحت کے ترجمان حسین کرمانپور کے مطابق ان حملوں میں اب تک 610 افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں 2 ماہ سے کم عمر کا بچہ اور 13 دیگر بچے شامل ہیں، شہداء میں 49 خواتین بھی شامل ہیں، جبکہ صحت کے شعبے سے وابستہ 5 طبی کارکنان بھی اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنے۔
وزارتِ صحت کے مطابق 12 روزہ بمباری کے دوران مجموعی طور پر 4 ہزار 746 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 971 تاحال مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں، جبکہ 687 زخمیوں کی سرجریاں بھی کی جا چکی ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ زخمیوں کی بڑی تعداد کو محدود وسائل کے باوجود طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
حسین کرمانپور کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ایران کے صحت کے نظام کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ حملوں میں ملک کے 7 اسپتال، 9 ایمبولینس گاڑیاں، 6 ایمرجنسی ریسپانس بیسز اور 4 کلینک مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں، جس سے متاثرہ علاقوں میں طبی امداد کی فراہمی شدید متاثر ہوئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ نہ صرف انسانی جانوں کا ضیاع ہے بلکہ صحت کے نظام پر حملہ بھی ہے، جس کی عالمی سطح پر مذمت ہونی چاہیے۔
یاد رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان یہ کشیدگی 12 روز سے جاری تھی، جس میں دونوں جانب سے حملے کیے گئے، آج کی تازہ پیش رفت میں امریکی اور قطری ثالثی کے نتیجے میں دونوں ممالک جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں، جسے عالمی سطح پر ایک مثبت پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، تاہم جنگ بندی کے باوجود، ایران میں انسانی اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی کے اثرات دیرپا ہوں گے۔