اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو باور کرا دیا ہے کہ زراعت پر کسی صورت ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں ملک کا زرعی شعبہ شدید دباؤ کا شکار ہے، اور ایسے میں ٹیکس لگانا کسانوں کے لیے مزید مشکلات پیدا کرے گا۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت کے مؤقف کی وضاحت کے بعد آئی ایم ایف نے پاکستان کی بات تسلیم کر لی ہے اور زرعی شعبے کو ٹیکس سے مستثنیٰ رکھنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔
اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے مشرق وسطیٰ کی تازہ صورتحال پر بھی گفتگو کی اور اسرائیل کے حالیہ حملے کو ایران کے خلاف "کھلی جارحیت” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں سینکڑوں ایرانی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، جس کی پاکستان نے ہر سطح پر شدید مذمت کی ہے۔
شہباز شریف نے بتایا کہ کشیدگی کے پہلے روز ہی انہوں نے ایرانی صدر سے رابطہ کر کے اظہارِ یکجہتی کیا، اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں جنگ کے خدشات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔