وزیراعظم کا جہاز ٹیکسی کی طرح استعمال ہو رہا ہے، فواد چوہدری

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے موجودہ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس ملک کا وزیراعظم خود اپنے تن پر کپڑا پورا نہیں رکھ سکتا، وہ عوام کو کیا ریلیف دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نہ کوئی پوچھنے والا ہے، نہ بتانے والا، اور نہ ہی کسی کو عوام کے پیسے کا خیال ہے۔

انسدادِ دہشتگردی عدالت (ATC) کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے جہاز کو اس انداز سے استعمال کیا جا رہا ہے جیسے وہ کوئی ذاتی ٹیکسی ہو۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کبھی کسی نے سنا ہے کہ کسی صوبے کے وزیراعلیٰ کو ایئر فورس کا جہاز صرف اس لیے دیا جائے کہ وہ علاج کے لیے جنیوا جا رہا ہے؟

latest urdu news

انہوں نے عدالتی کارروائیوں پر بھی سوالات اٹھائے اور فیصل آباد میں جاری مقدمات کے ٹرائل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ وہاں ہو رہا ہے، اس سے بہتر ہے کہ ان کیسز کو ملٹری کورٹس میں بھیج دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ میں ان کی درخواست زیر التوا ہے، لیکن عدالتی رویہ اور ٹرائل کا طریقہ کار مایوس کن ہے۔

فواد چوہدری نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی کے وکلاء اور اہلِ خانہ کو ملاقات کی اجازت تک نہیں دی جا رہی، جو بنیادی قانونی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

پنجاب حکومت کی مالی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیر نے کہا کہ جہاں پورے صوبے کے صفائی ستھرائی کے لیے صرف 13 ارب روپے کا سالانہ بجٹ ہے، وہیں صرف عید کے تین دنوں میں 30 ارب روپے خرچ کر دیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے کہا کہ یہ رقم آلائشیں ٹھکانے لگانے پر خرچ کی گئی، لیکن حقیقت میں ان اخراجات کا نہ کوئی حساب ہے اور نہ نگرانی۔ فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ پیسہ بے دردی سے ضائع کیا جا رہا ہے اور کوئی ادارہ اس پر سوال نہیں اٹھا رہا۔

ان کے ان بیانات نے سیاسی ماحول کو ایک بار پھر گرما دیا ہے، اور امکان ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ الزامات سیاسی مباحثے میں اہم موضوع بنیں گے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter