واشنگٹن: دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے پیدا ہونے والے عوامی تنازع کا بھاری مالی خمیازہ بھگتنا پڑا، جب ان کی کمپنی ٹیسلا کے شیئرز میں محض ایک دن میں 14 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس سے مارکیٹ ویلیو میں تقریباً 150 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی۔
اس اچانک گراوٹ سے ایلون مسک کی ذاتی دولت میں 27 ارب ڈالر کی کمی آئی، تاہم فوربز کی "ریئل ٹائم بلینیئر لسٹ” کے مطابق وہ اب بھی دنیا کے سب سے امیر شخص ہیں، جن کی مجموعی دولت 388 ارب ڈالر ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ مالی جھٹکا اس وقت آیا جب ٹرمپ نے ایلون مسک کی کمپنیوں کو دیے جانے والے سرکاری معاہدے ختم کرنے کی دھمکی دی۔ اس بیان نے سرمایہ کاروں میں بےچینی پیدا کی، جس کا براہِ راست اثر ٹیسلا کے شیئرز پر پڑا۔
اگرچہ بعد از وقت کاروبار میں ٹیسلا کے شیئرز نے معمولی بہتری دکھائی اور 0.8 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، لیکن سرمایہ کاروں کے اعتماد کو پہنچنے والا نقصان واضح طور پر محسوس کیا گیا۔
فوربز کے مطابق، مسک کے بعد دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص فیس بک کے بانی مارک زکربرگ ہیں، جن کی مجموعی دولت 236 ارب ڈالر ہے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی دولت کا تخمینہ 5.4 ارب ڈالر ہے، اور وہ ارب پتیوں کی فہرست میں 689ویں نمبر پر ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر ٹرمپ اور مسک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تو اس کے اثرات نہ صرف ٹیسلا بلکہ دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔