جہلم: ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دریائے جہلم میں نہانے پر پابندی کے باوجود قانون کی خلاف ورزی کرنے والے تین افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر جہلم میثم عباس کی ہدایت پر دریائے جہلم اور اس سے ملحقہ نہروں، ندی نالوں میں قیمتی جانوں کے تحفظ کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، جس کے تحت دریا میں نہانے، تیراکی کرنے یا آر پار جانے پر مکمل پابندی عائد ہے۔
تاہم، تھانہ کینٹ کی پولیس چوکی نے کارروائی کرتے ہوئے دریائے جہلم میں نہانے والے تین افراد رئیس خان، رستم محمد اور محمد ذیشان کو موقع پر گرفتار کر لیا۔ ان افراد کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
پولیس کی وارننگی
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہ صرف قانونی جرم ہے بلکہ اس سے انسانی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
والدین کیلئے انتباہ
پولیس ترجمان نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو دریائے جہلم، نہروں اور ندی نالوں میں نہانے سے سختی سے روکیں۔ بصورتِ دیگر، اگر نابالغ بچوں کی جانب سے قانون شکنی کی گئی تو ان کے والدین کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے شہریوں سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی حفاظت کے لیے کیے گئے اقدامات کی پاسداری ہر شہری کا فرض ہے۔