اسلام آباد: خطے میں بڑھتی ہوئی پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر، پاکستان نے عالمی سطح پر اپنا مؤقف مؤثر انداز میں پیش کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی سفارتی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ وزیرِاعظم شہباز شریف کی ہدایت پر قائم کردہ سفارتی کمیٹی 2 جون کو امریکہ کا دورہ کرے گی، جہاں اہم عالمی شخصیات سے ملاقاتیں طے ہیں۔
وفد کی قیادت بلاول بھٹو زرداری کریں گے
ذرائع کے مطابق اس وفد کی قیادت سابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔ وفد نیویارک اور واشنگٹن میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، امریکی کانگریس کے ارکان، تھنک ٹینکس، میڈیا نمائندگان اور ٹرمپ انتظامیہ سے وابستہ اعلیٰ حکام سے ملاقات کرے گا۔
اہم نکات: سندھ طاس معاہدہ، خطے کی سلامتی، بھارتی رویہ
وفد کا مقصد عالمی برادری کو خطے کی موجودہ صورتحال، خصوصاً سندھ طاس معاہدے کی ممکنہ معطلی اور اس کے اثرات سے آگاہ کرنا ہے۔ ملاقاتوں میں بھارت کے جارحانہ رویے، خطے کے امن کو لاحق خطرات، اور پاکستان کے پرامن مؤقف کو مؤثر انداز میں پیش کیا جائے گا۔
بھارت کی پالیسیوں کو بے نقاب کرنے کی کوشش
ذرائع کے مطابق اس سفارتی سرگرمی کا بنیادی مقصد بین الاقوامی سطح پر بھارت کی پالیسیوں اور ان کے خطے پر منفی اثرات کو اجاگر کرنا ہے تاکہ پاکستان عالمی حمایت حاصل کر سکے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے مؤثر کردار ادا کر سکے۔
وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر سفارتی کمیٹی قائم
یاد رہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے حالیہ عالمی و علاقائی تناظر کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک اعلیٰ سطحی سفارتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی کا ہدف ہے کہ دنیا بھر میں پاکستان کا مؤقف مؤثر طریقے سے اجاگر کیا جائے، خاص طور پر بھارت کی جارحیت اور آبی معاہدوں کی خلاف ورزیوں کے تناظر میں۔
پاکستان کی یہ سفارتی مہم عالمی سطح پر ملک کے مؤقف کو تقویت دینے اور بھارت کے خلاف حقائق پر مبنی بیانیہ پیش کرنے کی ایک سنجیدہ اور منظم کوشش ہے۔