ویلیٹا (مالٹا): یورپی ملک مالٹا نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ ماہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے گا، جو کہ مشرق وسطیٰ میں جاری انسانی بحران پر اس کا ایک اہم اخلاقی اور سیاسی ردعمل ہے۔
یہ اعلان وزیر اعظم رابرٹ ابیلا نے ایک سیاسی تقریب میں کیا، جہاں انہوں نے غزہ میں جاری انسانی بحران کو "ناقابل قبول” قرار دیتے ہوئے کہا کہ "ہم مزید خاموش نہیں رہ سکتے۔” ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کی جدوجہد کو نظر انداز کرنا، عالمی انصاف اور انسانی وقار کی توہین ہے۔
وزیر اعظم نے واضح کیا کہ فلسطینی ریاست کو 20 جون کو اقوام متحدہ کی ایک اہم کانفرنس کے بعد باقاعدہ طور پر تسلیم کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ مالٹا پہلے بھی اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کے حق میں ووٹ دے چکا ہے، مگر اب ریاستی سطح پر تسلیم کرنے کا اعلان ایک بڑا سفارتی قدم شمار کیا جا رہا ہے۔
اب تک دنیا کے 193 میں سے 147 ممالک فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں، جن میں حالیہ برسوں میں آئرلینڈ، ناروے، اسپین، جمیکا اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ تاہم امریکہ، برطانیہ اور جرمنی جیسے اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک نے تاحال ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا۔
ماہرین کے مطابق مالٹا کا یہ اعلان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب غزہ میں انسانی المیہ شدت اختیار کر چکا ہے، اور دنیا بھر میں فلسطینی عوام کے لیے حمایت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔