پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سینیٹر شبلی فراز نے اس بات سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کسی کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا ٹاسک دیا ہے۔
گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور اور مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے طویل ملاقات کی تھی۔
ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور اور بیرسٹر محمد علی سیف نے عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات پر قائل کیا، اور عمران خان نے انہیں مذاکرات کا ٹاسک دے دیا۔
تاہم پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ عمران خان نے کسی کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا ٹاسک نہیں دیا۔
اسی حوالے سے سینیٹر شبلی فراز نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں کہ بانی پی ٹی آئی نے کسی کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا ٹاسک دیا ہے۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کو 6 ماہ ہو گئے ہیں اور عدالتی حکم کے باوجود ملاقات نہیں کرائی جا رہی، اور جب تک وہ خود اس بات کا علم نہیں حاصل کریں گے، قیاس آرائیوں پر کوئی موقف نہیں دے سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ تین ججز کے عدالتی فیصلے کو نہیں مان رہے۔
حماد اظہر کے استعفے کے بارے میں سوال پر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حماد اظہر ایک پڑھے لکھے رہنما ہیں اور ان کے استعفے پر افسوس ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں گروپ بندیوں کی بات درست نہیں ہے اور بانی پی ٹی آئی کی شخصیت اور فیصلوں پر کسی کو اختلاف نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر صوبے کی اپنی سیاست اور زمینی حقائق ہیں، اور اس میں دوسروں کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔