کراچی، مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے میں ایف آئی اے کو جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی گئی۔
عدالتی فیصلے کے مطابق ایف آئی اے 3 اپریل تک ملزم سے تفتیش مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے گی، جبکہ عدالت نے جیل میں تفتیش پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔
ایف آئی اے کو 9 روز تک ملزم ارمغان سے جیل میں تفتیش کی اجازت دی گئی ہے، تاہم ادارہ اسے جیل سے باہر منتقل نہیں کر سکتا۔
عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا، جس میں ایف آئی اے نے بٹ کوائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم تک رسائی بھی طلب کی ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے جیل انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں بانی تحریک انصاف سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی اور یہ عدلیہ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب، شبلی فراز، علامہ راجہ ناصر عباس، اور صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ موجودہ حکومت کا سارا زور تحریک انصاف کو دبانے پر ہے، عدالتی حکم کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہ کرائی گئی، جو عدلیہ کی ساکھ کے لیے ایک چیلنج ہے۔