چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حالیہ انٹرویو میں امکان ظاہر کیا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مستقبل قریب میں پاکستان کا دورہ کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ممکن ہے وزیراعظم شہباز شریف امریکا کا دورہ کریں، اور اسی تناظر میں یہ بھی امکان موجود ہے کہ ٹرمپ پاکستان آنے کا ارادہ کریں۔ بلاول کے مطابق، اگر امریکی صدر یا سابق صدر پاکستان کا دورہ کرتے ہیں تو یہ پاکستان کے لیے ایک بڑی سفارتی کامیابی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں عسکری سطح پر بھی رابطے قائم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کے حالیہ امریکا دورے کو غیر معمولی نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ دورہ پہلے سے طے شدہ تھا اور معمول کا حصہ تھا۔
پاک بھارت حالیہ جنگ کے تناظر میں بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے جنگ کے بعد ایک خصوصی وفد بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کی قیادت انہیں سونپی گئی۔ بلاول کے مطابق، اس فیصلے نے دنیا کے سامنے پاکستان کی حب الوطنی، قومی اتحاد اور امن کے پیغام کو نمایاں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی میڈیا نے اس دوران اہم اور مثبت کردار ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے ساتھ جنگ کے دوران پاکستان کے عوام نے یکجہتی کا بے مثال مظاہرہ کیا، خاص طور پر نوجوانوں نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر پاکستان کا مؤقف مؤثر انداز میں پیش کیا۔ بلاول کے مطابق، پاکستان کا کیس مضبوط تھا اور وہ سچ کے ساتھ کھڑا رہا، جبکہ بھارت جھوٹے بیانیے کو آگے بڑھا رہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فضائیہ نے دشمن کے طیارے گرائے، جنہیں بھارت نے چھپانے کی کوشش کی، لیکن پاکستان نے جنگ کے دوران نہ صرف دفاعی کارکردگی دکھائی بلکہ دنیا کو حقائق پر مبنی مؤقف سے آگاہ بھی کیا۔ بلاول نے اس موقع پر زور دیا کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے اور تمام تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے۔