گھر بیٹھے خلا میں سیلفی کیسے لی جاسکتی ہے؟ دلچسپ طریقہ جانیے

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ناسا کے سابق انجینئر مارک رابر نے ایسا سیٹلائٹ تیار کیا ہے جو خلا سے سیلفی لے کر صارفین کو زمین پر بھیجتا ہے۔ اس منصوبے میں گوگل پکسل اور خاص ویب سائٹس استعمال ہوتی ہیں۔

اگر آپ نت نئی سیلفیز کے شوقین ہیں تو اب خلا میں سیلفی لینا بھی ممکن ہو گیا ہے۔ ناسا کے سابق انجینئر اور معروف یوٹیوبر مارک رابر نے "سیٹ گس” (SatGus) نامی ایک مخصوص سیٹلائٹ تیار کیا ہے، جو زمین کے گرد ایک ماہ تک 5 میل فی سیکنڈ کی رفتار سے گردش کرے گا۔ اس سیٹلائٹ میں ایک گوگل پکسل موبائل اور کیمرہ نصب ہے، جو صارفین کی اپلوڈ کردہ تصاویر کو خلا میں اسکرین پر ظاہر کر کے پس منظر میں زمین کے ساتھ تصویر بنا کر واپس بھیج دیتا ہے۔

latest urdu news

یہ سیٹلائٹ 25 جنوری 2025 کو خلا میں بھیجا گیا تھا، لیکن 24 مئی سے باقاعدہ کام شروع کر چکا ہے۔ صارفین اگر خلا سے اپنی سیلفی لینا چاہتے ہیں تو انہیں سب سے پہلے "کرنچ لیب” کی ویب سائٹ پر سالانہ 25 سے 80 ڈالر کی سبسکرپشن لینی ہوگی۔ بعد ازاں "اسپیس سیلفی” ویب سائٹ پر اپنی تصویر اپلوڈ کرنی ہوگی، جو سیٹ گس سیٹلائٹ کو بھیجی جائے گی۔

سیٹلائٹ پر موجود موبائل اس تصویر کو اپنی اسکرین پر دکھائے گا اور بیرونی کیمرہ زمین کے ساتھ اس کی تصویر کھینچ کر صارف کو ارسال کرے گا۔ اگر کوئی شخص اپنی تصویر کے ساتھ اپنا ایڈریس بھی فراہم کرے تو سیٹلائٹ جب اس کے گھر کے اوپر سے گزرے گا، تو وہ شخص اگر صحن میں کھڑے ہو کر آسمان کی طرف ہاتھ ہلائے تو اس کی "لائیو خلا سیلفی” بھی ممکن ہو جائے گی۔

یاد رہے کہ یہ منصوبہ عوامی دلچسپی اور سائنسی ترقی کو یکجا کرنے کی ایک منفرد مثال ہے۔ یہ سیلفی نہ صرف ایک جدید ٹیکنالوجی کی مظہر ہے بلکہ خلا اور خلائی تحقیق کو عوام سے جوڑنے کا نیا طریقہ بھی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter