لاہور، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی جانب سے رمضان المبارک کے بعد بڑی احتجاجی تحریک شروع کرنے کا عندیہ دے دیا گیا۔
پارٹی کی مجلس شوریٰ کے اجلاس کے بعد گفتگو کے دوران امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس ہوا، جس میں عوام کے حقوق کے لیے جاری تحریک سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا گیا، مجلس شوریٰ کے اجلاس میں رمضان المبارک کے بعد بڑی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کے معاہدہ میں تبدیلی کے باوجود عوام کو ریلیف نہیں مل رہا، عوام کو بجلی کے بلوں اور پٹرول کی قیمت میں بڑا ریلیف ملنا چاہیے، پہلے مرحلے میں مرکزی شاہراہوں پر دھرنے دیں گے، گورنر ہاؤس اور پھر وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائے گا، حکومت کے پاس پھر عوام کو ریلیف دینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ کسان اگر جگہ جگہ اپنے حق کیلئے نکلیں گے تو حکومت کو گُھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے، جماعت اسلامی عوام کی ترجمانی کرے گی، حکومت فارم 45 کی ہونی چاہیے، ہماری تحریک جاری ہے، تصادم کرنے سے معاملات حل نہیں ہوتے، پرامن سیاسی مزاحمت ہی مسئلے کا حل ہوتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ریئل اسٹیٹ بلڈر کی طرح رویہ رکھے ہوئے ہیں، فلسطینی قوم اپنی غیرت کا سودا نہیں کرنے دے گی، غزہ والے گزشتہ کئی دہائیوں سے کوشش کررہے ہیں، اسرائیلی قابض فورس ہے، فلسطین فلسطینیوں کا ہے، ٹرمپ کا فارمولا سب نے مسترد کردیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ ریاست ایک ہی ہے وہ فلسطین کی آزاد ریاست ہے، پاکستان کو بھی اپنی حیثیت پہچاننی چاہیے، مسئلہ کشمیر پر بھی ہماری واضح پالیسی ہے، مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں 78 سال سے موجود ہیں، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔