لندن کے تاریخی ٹیویسٹاک اسکوائر میں نصب مہاتما گاندھی کے مجسمے کو نامعلوم افراد نے نقصان پہنچا دیا۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب 2 اکتوبر کو بھارت میں گاندھی جینتی اور اقوامِ متحدہ کا یومِ عدم تشدد منایا جانا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اس کارروائی کو مجسمے کو جان بوجھ کر مسخ کرنے کی کوشش قرار دیا گیا ہے۔ بھارتی ہائی کمیشن نے واقعے کو "شرمناک” اور "عدم تشدد کے عالمی پیغام پر حملہ” قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب دنیا گاندھی کو امن، رواداری اور عدم تشدد کی علامت کے طور پر خراج عقیدت پیش کرنے جا رہی ہے، ایسے میں یہ اقدام قابلِ مذمت ہے۔
میٹروپولیٹن پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور ذمہ دار عناصر کو جلد بے نقاب کیا جائے گا۔
مہاتما گاندھی کا یہ کانسی کا مجسمہ 1968 میں معروف فنکارہ فریڈا برلینٹ نے تیار کیا تھا۔ یہ مجسمہ یونیورسٹی کالج لندن سے گاندھی کی وابستگی کی علامت ہے، جہاں انہوں نے قانون کی تعلیم حاصل کی تھی۔
یہ واقعہ اس وقت بھی سامنے آیا جب اٹلی اور امریکا میں مہاتما گاندھی کے مجسموں کو نقصان پہنچانے کے واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔ اٹلی میں مجسمے پر خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر سے متعلق نعرے بھی درج کیے گئے تھے۔
بھارتی ہائی کمیشن نے لندن میں ہونے والے تازہ واقعے پر برطانیہ کے حکام سے سخت کارروائی اور مجسمے کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔