مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری نصیر عباس سدھو نے سی سی ڈی کی کارروائیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے شرفا کو ہراساں کرنے کے بجائے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف اقدامات کریں۔
گجرات، مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما چوہدری نصیر عباس سدھو نے کہا ہے کہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کا اصل فریضہ مجرموں کو گرفتار کرنا ہے، نہ کہ شریف شہریوں کی ساکھ کو نقصان پہنچانا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ ذاتی محافظ رکھتے ہیں، جن کے پاس لائسنس یافتہ اسلحہ ہوتا ہے، اور انہیں ضلعی پولیس افسر کی جانب سے ایلیٹ فورس کی گاڑی کی پیشکش بھی ہوئی، جسے انہوں نے انکار کر دیا۔
چوہدری نصیر عباس نے مریم نواز کی جانب سے سی سی ڈی کے قیام کو ایک اچھا قدم قرار دیا، تاہم الزام عائد کیا کہ گجرات میں چند افسران اپنے ذاتی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گرینڈ مارکی میں ایک نجی تقریب کے دوران ان کے محافظ گن مین ایک طرف بیٹھے تھے، جنہیں سی سی ڈی کے اہلکاروں نے غیر ضروری بدتمیزی سے حراست میں لے لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انہیں اور ان کے خاندان کو اپنی سرگرمیاں محدود کرنے کا مشورہ دیا اور سیکیورٹی کا حکم دیا، تاہم انہوں نے ذاتی خرچ پر گارڈز رکھے۔ چوہدری نصیر عباس سدھو کا کہنا تھا کہ سی سی ڈی کو چاہیئے کہ وہ صرف جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں کرے، اور جن افراد کے پاس باقاعدہ پرمٹ موجود ہوں، ان کا احترام کیا جائے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گجرات کے سی سی ڈی افسران اپنے کام میں ماہر ہیں، لیکن چند افراد ذاتی مقاصد کے تحت معاملات کو خراب کر رہے ہیں۔ انہیں اکثر ختم قل، شادی و دیگر تقریبات میں شرکت کے لیے جانا پڑتا ہے، لہٰذا میری مجبوری ہے۔ انہوں نے اور ان کے خاندان نے کبھی بھی اسلحہ کلچر کی حوصلہ افزائی نہیں کی۔
یاد رہے کہ سی سی ڈی کا قیام پنجاب میں جرائم کے تدارک اور امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے عمل میں لایا گیا تھا، تاہم حالیہ دنوں میں بعض حلقوں کی جانب سے سی سی ڈی کی کارروائیوں کو سیاسی انتقام اور امتیازی رویے سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔