قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارت کو خبردار کیا، ایران پر امریکی حملے کی مذمت، اور کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کو عالمی سطح پر مؤثر قرار دیا
اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ سندھ طاس معاہدے پر عمل کرے، ورنہ جنگ کے لیے تیار ہو جائے۔ پاکستان پانی کے معاملے پر خاموش نہیں رہے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر بھارت نے پانی روکنے کی کوشش کی تو پاکستان اپنے تمام چھ دریاؤں کا تحفظ کرے گا، اور اس جنگ میں بھی کامیابی ہماری ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے کے بعد سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کی بات عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ بلاول کا کہنا تھا کہ بھارت کا مقصد پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دلوانا اور آئی ایم ایف معاہدے میں رکاوٹ ڈالنا تھا، مگر ہر محاذ پر بھارت کو شکست ہوئی اور پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر سنا گیا۔
خطے میں جاری کشیدگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا نے ایران کے خلاف جھوٹے الزامات کی بنیاد پر ایک مہنگا اور خطرناک حملہ کیا، جس سے پورے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، اور سلامتی کونسل میں بھی اس حملے کی مذمت کی گئی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اسرائیل، امریکی عوام کو ایک اور جنگ میں دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے، حالانکہ امریکی عوام اس کے حق میں نہیں۔ غزہ، عراق، لبنان کے بعد اب ایران کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران-اسرائیل جنگ کا حل تدبر اور سفارتی حکمت عملی سے نکالنا ہوگا، ورنہ اس کے تباہ کن اثرات پوری دنیا پر پڑیں گے۔
انہوں نے بظاہر سابق وزیراعظم عمران خان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمارے خطے میں بھی ایک "نیتن یاہو کی سستی کاپی” موجود ہے، جسے ہم نے ہر میدان میں شکست دی، چاہے وہ جنگ ہو، سفارت ہو یا بیانیہ۔ ہم نے دنیا میں جا کر پاکستان کا مؤقف پیش کیا، اور اللہ نے ہمیں کامیابی دی۔
کشمیر پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کیا، بھارت اب یہ کہنے کی پوزیشن میں نہیں کہ یہ اس کا اندرونی معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے ہماری جدوجہد جاری رہے گی اور کشمیر کے عوام کو ضرور انصاف ملے گا۔
یاد رہے کہ حالیہ ہفتوں میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے پر نظرثانی کے بیانات اور امریکی فضائی حملے کے نتیجے میں ایران کی تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان نے خطے کو نئی کشیدگی کی طرف دھکیل دیا ہے، جس پر پاکستان کی سیاسی قیادت متحرک ہو چکی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا یہ خطاب قومی و عالمی سطح پر پاکستان کی پوزیشن کو دوٹوک انداز میں اجاگر کرتا ہے۔