فواد چودھری نے کہا کہ بیرونِ ملک بیٹھی قیادت پی ٹی آئی کو نہیں چلا سکتی، عمران خان سیاسی لوگوں کو آگے لائیں۔ 9 مئی مقدمات میں عبوری ضمانت 8 اگست تک بڑھا دی گئی۔
لاہور: پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو چاہیے کہ وہ سیاسی سوچ رکھنے والے افراد کو قیادت میں آگے لائیں، کیونکہ موجودہ قیادت بیرونِ ملک بیٹھ کر پارٹی کو سنبھالنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ ہم اور کارکن یہاں عدالتوں میں کیسز بھگت رہے ہیں جبکہ پارٹی کی قیادت دور بیٹھی ہے، جو 9 مئی جیسے حالات کا سامنا نہیں کر سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 9 مئی کے بعد جو مشکلات برداشت کیں، وہ کسی بیرونِ ملک بیٹھے رہنما کے بس کی بات نہیں، اگر وہ قیادت میں ہوتے تو جوتی چھوڑ کر بھاگ جاتے۔ انہوں نے عمران خان سے اپیل کی کہ اب پارٹی کو سنبھالنے کے لیے حقیقی سیاسی کارکنوں کو سامنے لایا جائے تاکہ پارٹی دوبارہ مضبوط ہو۔
فواد چودھری نے اپنی گفتگو میں ایران سے اظہارِ یکجہتی بھی کیا اور کہا کہ موجودہ حالات میں پاکستان کو ہر صورت میں ایران کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایران میں "رجیم چینج” ہوتا ہے تو یہ پورے خطے کے لیے تباہ کن ہوگا۔ پاکستانی عوام کو اپنے ایرانی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور کے ایڈمن جج منظر علی گل نے 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ سے متعلق پانچ مختلف مقدمات میں فواد چودھری کی عبوری ضمانتوں پر سماعت کی۔
پراسیکیوشن کی جانب سے مکمل ریکارڈ پیش نہ کیے جانے پر عدالت نے ان کی عبوری ضمانتوں میں 8 اگست تک توسیع کر دی۔ پراسیکیوشن کا مؤقف تھا کہ تمام ریکارڈ اس وقت لاہور ہائی کورٹ میں موجود ہے، اس لیے عبوری ضمانت میں مزید مہلت دی جائے۔
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کے واقعات کے بعد تحریکِ انصاف کی اعلیٰ قیادت پر سخت قانونی دباؤ آیا، جس کے بعد متعدد رہنما جیل گئے یا روپوش ہو گئے۔ فواد چودھری ان چند رہنماؤں میں شامل ہیں جو اب بھی عدالتی کارروائیوں کا سامنا کر رہے ہیں اور پارٹی کی داخلی قیادت پر سوال اٹھا رہے ہیں۔