تہران،ایران کے نومنتخب صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اسرائیل کو شدید تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے جنگ کا آغاز نہیں کیا، لیکن اگر اسرائیلی جارحیت جاری رہی تو اُسے مزید تباہ کن اور تکلیف دہ جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار عراقی وزیراعظم شیاع السُودانی سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کیا۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف ڈٹ کر کھڑا ہونا تمام مسلم ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے، کیونکہ اگر اسے نہ روکا گیا تو یہ جارحیت صرف ایران تک محدود نہیں رہے گی بلکہ پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
دوسری جانب عراقی وزیراعظم نے بھی کشیدگی میں کمی کے لیے عراق کے کردار پر زور دیا اور کہا کہ بغداد ایران کو ہر ممکن سفارتی اور سیاسی امداد دینے کے لیے تیار ہے، ایرانی صدر نے عراق کے اس مؤقف کا شکریہ ادا کیا، جو اسرائیلی حملوں کی مذمت اور خطے میں امن کی کوششوں پر مبنی ہے۔
مسعود پزشکیان نے زور دیا کہ اسرائیلی جارحیت نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ خطے کے امن و استحکام کے لیے بھی شدید خطرہ بن چکی ہے، اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو روکنے کے لیے تمام اسلامی ممالک کو متحد ہو کر فیصلہ کن اقدام اٹھانا ہوگا۔
یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے تہران سمیت ایران کے مختلف شہروں میں فضائی حملے کیے تھے، جن میں 200 سے زائد جنگی طیارے استعمال کیے گئے اور کئی اہم فوجی و جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، ان حملوں میں ایران کے اعلیٰ فوجی افسران اور جوہری سائنسدان شہید ہوئے تھے۔
ایران نے اس حملے کے جواب میں 16 جون کو درجنوں میزائل داغ کر اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنایا، جس پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا تھا کہ تل ابیب اپنی جارحیت کی بھاری قیمت ادا کرے گا۔