چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے برسلز میں کہا کہ بھارت اگر بات چیت سے انکار کرتا رہا تو خطے میں امن ممکن نہیں، ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی خطرناک ہے۔
برسلز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پاک بھارت تعلقات، علاقائی کشیدگی اور عالمی خطرات پر کھل کر اظہارِ خیال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اگر مسلسل مذاکرات سے راہِ فرار اختیار کرتا رہا تو خطے میں کشیدگی کم ہونے کے بجائے مزید بڑھے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کے ساتھ جنگ بندی تو ہو چکی ہے لیکن امن ابھی تک حاصل نہیں ہوا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت ہر بار کسی نہ کسی بہانے بات چیت سے پیچھے ہٹ جاتا ہے، حالانکہ پاکستان ہمیشہ جامع مذاکرات کا خواہاں رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے پانی بند کرنے کی دھمکی ایک اشتعال انگیز قدم ہے جس کا مقصد پاکستان کو اکسانا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پہلگام واقعے پر پاکستان نے غیرجانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کی تھی تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔
بلاول بھٹو نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں، اس لیے کشیدگی کا بڑھنا نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پوری دنیا کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا تیسری عالمی جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی، اس لیے عالمی برادری کو بھی اس صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔
اپنے بیان میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی پر بھی اظہارِ تشویش کیا اور کہا کہ عالمی طاقتوں کو فوری طور پر ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ مزید پھیلتی ہے تو یہ پورے مشرقِ وسطیٰ کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے، جس کے اثرات دور رس اور تباہ کن ہوں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان طویل عرصے سے کشیدہ تعلقات چلے آ رہے ہیں، جن میں کشمیر، پانی کی تقسیم اور سرحدی تنازعات جیسے سنگین مسائل شامل ہیں۔ پاکستان کئی بار مذاکرات کی پیشکش کر چکا ہے لیکن بھارت کی جانب سے اکثر اوقات سرد مہری کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ موجودہ خطے کی صورتحال میں عالمی طاقتوں کا کردار مزید اہمیت اختیار کر چکا ہے۔