ہفتہ, 7 جون , 2025

پاکستانی J-35A طیاروں کی اطلاعات پر بھارت میں تشویش، ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر بنانے کا فیصلہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان کی فضائی طاقت میں تیزی سے اضافے اور جدید چینی J-35A اسٹیلتھ فائٹرز کی ممکنہ شمولیت نے بھارت کو دفاعی حکمتِ عملی پر نظرِ ثانی پر مجبور کر دیا ہے۔ بھارتی حکومت نے فوری طور پر پانچویں نسل کے اسٹیلتھ لڑاکا طیارے کی تیاری کے منصوبے کو منظوری دے دی ہے۔

latest urdu news

ذرائع کے مطابق، بھارت کی فضائیہ اس وقت صرف 31 اسکواڈرنز پر مشتمل ہے، جبکہ مطلوبہ تعداد 42 اسکواڈرنز ہے۔ پاکستان کی جانب سے جے-10 سی طیاروں کے بعد J-35A جیسے جدید اسٹیلتھ فائٹرز کی افواہوں نے بھارتی عسکری حلقوں میں بےچینی پیدا کر دی ہے۔

منصوبے کی تفصیلات

بھارتی وزارت دفاع نے اس منصوبے کی ذمہ داری ایروناٹیکل ڈیولپمنٹ ایجنسی (ADA) کو سونپ دی ہے، جو ملکی اور نجی اداروں سے اسٹیلتھ فائٹر کا پروٹوٹائپ تیار کرنے کے لیے درخواستیں طلب کرے گی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ فیصلہ دفاعی توازن برقرار رکھنے کے لیے ایک "مجبورانہ حکمت عملی” کا حصہ ہے۔

حالیہ فضائی جھڑپ: پاکستان کا پلڑا بھاری

رواں ماہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی چار روزہ فضائی جھڑپ میں پاکستانی جے-10 سی طیاروں نے بھارتی رافیل جیٹس کو بھرپور جواب دیا۔ معتبر ذرائع کے مطابق، بھارتی فضائیہ کو اس جھڑپ میں نمایاں نقصان اٹھانا پڑا، جس کا بالواسطہ اعتراف بھارتی میڈیا میں بھی دیکھا گیا۔

پاک فضائیہ کے ایئر وائس مارشل اورنگزیب نے اس جھڑپ کے بعد ایک بیان میں کہا: "یہ ایک یکطرفہ کامیابی تھی۔ ہم نے صفر کے مقابلے میں چھ کے اسکور سے دشمن کو پیچھے دھکیل دیا۔”

دفاعی ماہرین کی رائے

ماہرین کا ماننا ہے کہ پاکستان کی جانب سے جدید طیاروں کی ممکنہ شمولیت اور مؤثر فضائی حکمت عملی نے خطے میں طاقت کا توازن بدلنے کی طرف اشارہ دیا ہے، اور بھارت کا نیا اقدام اسی دباؤ کا نتیجہ ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter