اسلام آباد: پاکستان نے مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی اشتعال انگیزی اور غزہ میں اسکول پر بمباری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت سوز جرم قرار دیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ مسجد اقصیٰ کی حرمت کی پامالی کسی صورت قابل قبول نہیں۔ قابض اسرائیلی فورسز اور غیر قانونی آبادکاروں کی کارروائیاں ناقابل برداشت ہیں، جنہیں پاکستان یکسر مسترد کرتا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اسرائیل کو ان اشتعال انگیزیوں سے فوری طور پر باز آنا چاہیے، کیونکہ ان کا تسلسل نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے بلکہ پورے خطے کے امن کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے۔
بیان میں غزہ میں ایک اسکول پر اسرائیلی بمباری کی بھی شدید مذمت کی گئی، جس میں درجنوں فلسطینی شہید ہوئے، جن میں معصوم بچے بھی شامل تھے۔ ترجمان نے کہا کہ بچوں کو نشانہ بنانا سفاکیت کی انتہا اور انسانیت کے خلاف سنگین جرم ہے۔ ایسے اقدامات پر اسرائیل کو عالمی سطح پر جنگی جرائم کے تحت جوابدہ بنایا جانا چاہیے۔
پاکستان نے ایک بار پھر فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی جدوجہدِ آزادی کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر حملے اور فلسطینی علاقوں میں عام شہریوں، خصوصاً بچوں کو نشانہ بنانا طویل عرصے سے عالمی برادری کی شدید تنقید کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ سمیت متعدد بین الاقوامی ادارے ان اقدامات کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں قرار دے چکے ہیں، تاہم اسرائیلی کارروائیاں تاحال جاری ہیں۔