جمعرات, 8 مئی , 2025

جناح ہاؤس حملہ کیس: غفلت برتنے پر لیفٹیننٹ جنرل سمیت 3 اعلیٰ فوجی افسران کو ریٹائر کیا گیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، سپریم کورٹ آف پاکستان میں ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کیس میں اٹارنی جنرل پاکستان منصور اعوان کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ جناح ہاؤس حملے میں غفلت برتنے پر فوج کے 3 اعلیٰ افسران کو بغیر پنشن و مراعات ریٹائر کیا گیا۔

سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ کی جانب سے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کیس کی سماعت کی گئی، جس دوران اٹارنی جنرل منصور اعوان نے دلائل دیے۔

latest urdu news

دوران سماعت اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ جناح ہاؤس حملے میں غفلت برتنے پر فوج کی جانب سے محکمانہ کارروائی کرتے ہوئے 3 اعلیٰ افسران کو بغیر پنشن اور مراعات ریٹائر کیا گیا۔

عدالت کو بتایا گیا کہ بغیر پنشن ریٹائر ہونے والوں میں ایک لیفٹیننٹ جنرل، ایک بریگیڈئیر اور لیفٹیننٹ کرنل شامل ہیں۔

اٹارنی جنرل کے مطابق 14 افسران کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا، اب ان 14 افسران کو مزید ترقی نہیں ملے گی۔

جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ کیا فوج نے کسی افسر کے خلاف فوجداری کارروائی بھی کی؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا فوجداری کارروائی تب ہوتی جب جرم کیا ہوتا، محکمانہ کارروائی 9 مئی کا واقعہ نہ روکنے پر کی گئی۔

جسٹس جمال مندوخیل کی جانب سے ریمارکس دیے گئے کہ آرمی ایکٹ واضح ہے کہ محکمانہ کارروائی کے ساتھ فوجداری سزا بھی ہوگی، اس پر اٹارنی جنرل نے کہا تحمل کا مظاہرہ کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی گئی۔

اسکے بعد عدالت نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے پر انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو اسی ہفتے سنایا جائے گا۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter