پشاور ہائیکورٹ کا مخصوص نشستوں پر حلف لینے سے روکنے کا حکم

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر حلف سے روک دیا، الیکشن کمیشن اور اسمبلی کو نوٹس جاری، پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی درخواست پر سماعت

پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر حلف لینے سے عارضی طور پر روک دیا ہے۔ یہ حکم پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز (پی ٹی آئی پی) کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر سماعت کے دوران دیا گیا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن اور خیبرپختونخوا اسمبلی کو نوٹسز بھی جاری کر دیے ہیں۔

latest urdu news

درخواست گزار جماعت کا مؤقف ہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے دو منتخب اراکین موجود ہیں، مگر اس کے باوجود انہیں صرف خواتین کی ایک مخصوص نشست الاٹ کی گئی، حالانکہ قانوناً وہ زیادہ مخصوص نشستوں کی حقدار ہیں۔ ان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 19 مخصوص نشستیں تقسیم کی ہیں، جبکہ دستیاب نشستیں 22 ہیں۔

سماعت کے دوران جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ اگر مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے تو اس پر کارروائی کا دائرہ محدود ہو جاتا ہے، تاہم درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اگرچہ نشستوں کی الاٹمنٹ ہو چکی ہے، مگر ان پر حلف برداری کا عمل ابھی مکمل نہیں ہوا، جس پر عدالت نے مخصوص نشستوں پر حلف لینے سے روک دیا۔

جسٹس ارشد علی نے یہ بھی کہا کہ درخواست گزار کو چاہیے تھا کہ پہلے الیکشن کمیشن سے رجوع کرتا، تاہم وکیل کا کہنا تھا کہ نوٹیفکیشن کے بعد اب قانونی گنجائش باقی نہیں رہی، اس لیے عدالت سے رجوع ناگزیر تھا۔

عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت تک مخصوص نشستوں پر حلف لینے سے روک دیا ہے اور معاملے پر مکمل جواب طلب کر لیا ہے۔

یاد رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم کا معاملہ الیکشن 2024 کے بعد سے متنازع بنا ہوا ہے، جس پر مختلف جماعتیں عدالت سے رجوع کر چکی ہیں۔ مخصوص نشستیں خواتین اور اقلیتوں کی نمائندگی کے لیے مختص ہوتی ہیں اور ان کی تقسیم ہمیشہ تنازع کا باعث بنتی رہی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter