لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک نے چین میں اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کیں، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کے پرامن مؤقف کا اعادہ، سکیورٹی تعاون میں اضافے پر اتفاق۔
اسلام آباد، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد عاصم ملک نے چین کے دورے کے دوران اہم سکیورٹی امور پر چینی قیادت سے ملاقاتیں کیں، جن میں دوطرفہ سکیورٹی تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ مشیرِ قومی سلامتی نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کی سلامتی کونسل کے سیکرٹریز کے اجلاس میں شرکت کی، جہاں انہوں نے عالمی اور علاقائی سکیورٹی کی صورتحال پر پاکستان کے مؤقف کو پیش کیا۔
اجلاس کے دوران محمد عاصم ملک نے واضح کیا کہ پاکستان پرامن ہمسائیگی اور خطے میں استحکام کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور سلامتی سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کے لیے علاقائی تعاون ناگزیر ہے، اور پاکستان اس حوالے سے اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔
چینی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں خطے میں امن، سی پیک کی سکیورٹی، انسدادِ دہشت گردی تعاون، اور معلومات کے تبادلے جیسے اہم موضوعات زیرِ غور آئے۔ دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ باہمی اعتماد اور ادارہ جاتی روابط کو مزید گہرا کیا جائے گا تاکہ مشترکہ خطرات سے بہتر انداز میں نمٹا جا سکے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان سکیورٹی اور اقتصادی تعاون دیرینہ ہے، خاص طور پر سی پیک منصوبے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں نئی جہتیں سامنے آئی ہیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کا کردار علاقائی امن اور تعاون کے فروغ کے لیے اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے، اور اس پلیٹ فارم پر پاکستان کا مؤقف بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کرتا رہا ہے۔