ریکوڈک میں سعودی عرب کی 80 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کا معاہدہ رواں ہفتے متوقع

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، ریکوڈک میں سعودی عرب کی 80 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کا معاہدہ رواں ہفتے متوقع ہے۔

اسلام آباد، سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ریکوڈک میں 80 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے پر بات چیت آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے، اور اس معاہدے کے رواں ہفتے مکمل ہونے کا قوی امکان ہے۔

latest urdu news

ذرائع کے مطابق، اس سرمایہ کاری میں سے 65 کروڑ ڈالر ریکوڈک میں براہ راست سرمایہ کاری کے لیے مختص کیے جائیں گے، جبکہ 15 کروڑ ڈالر چاغی میں ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔ سعودی عرب سے یہ سرمایہ کاری ایک ہی ٹرانچ میں وصول کی جائے گی، جس سے پاکستان کے اقتصادی حالات میں بہتری آنے کی امید ہے۔

آئی ایم ایف اور چین کی حمایت

یہ معاہدہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے قرض کی منظوری کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔ سعودی عرب کی سرمایہ کاری اور قرض رول اوور کے بعد چین بھی پاکستان کے قرض رول اوور میں کردار ادا کرے گا، جو کہ پاکستان کی مالی حالت میں استحکام لانے کے لیے معاون ثابت ہوگا۔

وزیر اعظم کی بریفنگ اور کابینہ کی منظوری

وزیراعظم شہباز شریف کو آج وزارت توانائی کے حکام کی جانب سے ریکوڈک میں سرمایہ کاری پر بریفنگ دی جائے گی۔ اس بریفنگ کے بعد، معاہدہ وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا، جہاں اس کی حتمی منظوری دی جائے گی۔

سعودی عرب کی طویل مدتی سرمایہ کاری

ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ گزشتہ 8 ماہ سے ریکوڈک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مذاکرات جاری تھے، اور اس دوران سعودی عرب نے ریکوڈک کے ایکسپلوریشن لیز بلاک 6 اور بلاک 8 میں بھی سرمایہ کاری کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

مجموعی طور پر، سعودی عرب سے ریکوڈک میں سرمایہ کاری کا تخمینہ 10 ارب ڈالر تک لگایا جا رہا ہے، جو کہ پاکستان کی معیشت کے لیے ایک بڑی کامیابی ہوگی۔

موخر ادائیگیوں پر تیل کی سہولت کی بحالی

پاکستان سعودی عرب سے موخر ادائیگیوں پر تیل کی سہولت کی بحالی کی بھی کوشش کر رہا ہے، جس سے رواں مالی سال میں پاکستان کو 2 ارب ڈالر کی آمدنی حاصل ہو سکتی ہے۔ یہ سہولت دسمبر 2023 تک جاری رہی تھی، اور اس کی بحالی سے پاکستان کے ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ کو بھی کور کیا جا سکے گا۔

سعودی عرب کی جانب سے فراہم کردہ یہ تیل کی سہولت پاکستان کی معیشت کے استحکام کے لیے اہمیت رکھتی ہے اور ملکی اقتصادی بحران کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

News Alert Urdu

شیئر کریں:
frontpage hit counter