بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) نے مستونگ کے علاقے لکپاس میں گزشتہ 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے بی این پی اب دھرنے کی بجائے مختلف اضلاع میں احتجاجی ریلیاں نکالے گی۔
انہوں نے بتایا کہ 18 اپریل کو کوئٹہ میں پارٹی کی مرکزی کابینہ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں آئندہ کا سیاسی و احتجاجی لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
بی این پی کی جانب سے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیوں کا شیڈول بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پارٹی کی جانب سے لکپاس میں خواتین کی رہائی سمیت دیگر مطالبات کے حق میں کئی دنوں سے دھرنا دیا جا رہا تھا، جس کے خاتمے کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے کئی مرتبہ مذاکرات کی کوششیں بھی کی گئیں۔
دوسری جانب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر نے رکن کمیٹی ثناء اللہ مستی خیل کے گھر سے بجلی کے میٹر اتارے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کہ جب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوتا، کمیٹی کے اجلاس نہیں ہوں گے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں رکن کمیٹی ثناء اللہ مستی خیل نے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ روز چیئرمین واپڈا سے ایک منصوبے کے اخراجات پر سوال کیا تھا، جس کی لاگت 4 ارب سے بڑھ کر 36 ارب تک پہنچ گئی، انہوں نے کہا کہ سوالات اٹھانے پر اُن کے اور اُن کے عزیزوں کے گھروں سے رات گئے بجلی کے میٹر اتار دیے گئے۔