ٹیکساس کے ڈاکٹر خورکے زامورا کیزادا کو جعلی تشخیص اور بیمہ فراڈ پر 10 سال قید کی سزا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک 68 سالہ ڈاکٹر خورکے زامورا کیزادا کو صحت مند مریضوں میں جعلی طور پر دائمی بیماریوں کی تشخیص کرنے اور غیر ضروری مہنگے علاج تجویز کرنے کے الزام میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ خورکے زامورا جو جوڑوں کے امراض کا ماہر ہیں، پر یہ سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں کہ انہوں نے رمیٹائڈ آرتھرائٹس جیسی بیماریوں کی غلط تشخیص کر کے بیمہ کمپنیوں سے لاکھوں ڈالرز کا فراڈ کیا۔

latest urdu news

عدالت کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق، ڈاکٹر نے صحت مند افراد کو غیر ضروری طور پر دائمی بیماریوں میں مبتلا ظاہر کیا تاکہ مہنگے اور بے وجہ علاج کروا کر لاکھوں ڈالرز کی مالیاتی رقم حاصل کی جا سکے۔ خورکے زامورا نے تقریباً 118 ملین ڈالرز کے جعلی میڈیکل کلیمز دائر کیے، جن میں سے 28.2 ملین ڈالرز بیمہ کمپنیوں نے ادا کیے۔

ڈاکٹر کے اس فراڈ کا پردہ فاش ہونے پر عدالت نے نہ صرف اسے 10 سال قید کی سزا سنائی بلکہ تین سال کی نگرانی کی بھی پابندی عائد کی گئی۔ اس کے علاوہ، عدالت نے 28.2 ملین ڈالرز کی رقم، 13 جائیدادیں، ایک نجی جیٹ اور ایک مہنگی مسیراٹی گاڑی ضبط کرنے کا حکم بھی جاری کیا ہے۔

غلط تشخیص کی بدولت مریضوں کو ایسے غیر ضروری علاج کروائے گئے جو ان کی صحت کے لیے شدید نقصان دہ ثابت ہوئے۔ ان میں کیموتھراپی، خطرناک ادویات اور انجیکشنز شامل ہیں جن کے نتیجے میں متعدد مریضوں کو فالج، جگر کے مسائل، جبڑے کی ہڈی کا گلنا اور شدید درد جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ کیس صحت کے شعبے میں سچائی اور مریضوں کی حفاظت کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، جہاں ڈاکٹرز کو صرف مریضوں کی بھلائی اور شفافیت کو مقدم رکھنا چاہیے، نہ کہ مالی فائدے کے لیے انہیں نقصان پہنچانا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter