ایران نے اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار ایک شخص کو پھانسی دے دی ہے۔ ایرانی خبر ایجنسی فارس کے مطابق، اس شخص کا نام اسماعیل فکری ہے، جسے دسمبر 2024 میں حراست میں لیا گیا تھا۔
ایرانی حکام کا الزام ہے کہ اسماعیل فکری موساد کے دو ایجنٹوں کے ساتھ رابطے میں تھا اور انہیں حساس انٹیلیجنس معلومات فراہم کر رہا تھا۔ فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، اسے پیر کی صبح سزائے موت دی گئی۔ یہ پھانسی ایسے وقت میں دی گئی جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ چند ہفتوں کے دوران یہ تیسرا موقع ہے جب ایران نے اسرائیل کے لیے مبینہ طور پر جاسوسی کرنے والے کسی شخص کو سزائے موت دی ہے۔ اس سے قبل بھی دو افراد کو اسی نوعیت کے الزامات میں پھانسی دی جا چکی ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ایرانی حکومت اس معاملے کو کس قدر سنجیدگی سے لے رہی ہے۔
دوسری جانب، اسرائیلی حملوں سے چند گھنٹے قبل ایران میں مبینہ طور پر موساد کمانڈوز کی سرگرمیوں کی تفصیلات بھی منظرِ عام پر آئیں۔ ایرانی میڈیا نے ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں ان کارروائیوں کے کچھ مناظر دکھائے گئے ہیں۔ تاہم آزاد ذرائع سے ان دعوؤں کی تصدیق ممکن نہیں ہو سکی۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع نے جہاں عسکری محاذ کو گرم کر دیا ہے، وہیں انٹیلیجنس وار بھی شدت اختیار کر چکی ہے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے پر تخریبی سرگرمیوں اور مداخلت کے الزامات لگاتے رہے ہیں۔