چند روز قبل سانگھڑ میں گولی لگنے کے باعث پراسرار حالت میں انتقال کرنے والے صحافی خاور حسین کی موت کی وجوہات فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی جانب سے تیار کی گئی ابتدائی رپورٹ میں واضح ہو گئیں۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں خاور حسین کی موت خودکشی قرار دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، خاور حسین کی لاش ان کی گاڑی میں ملی تھی جس پر پولیس نے ابتدائی طور پر موت کی تحقیقات کی تھیں اور اسے خودکشی قرار دیا گیا تھا۔
تاہم، خاور حسین کے بھائی کی درخواست پر سندھ حکومت نے دوبارہ پوسٹ مارٹم کروایا اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اس کمیٹی نے فارنزک، میڈیکل، اور سی سی ٹی وی شواہد کی بنیاد پر تفصیلی رپورٹ تیار کی ہے جو محکمہ داخلہ اور آئی جی سندھ کو بھیجی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق، خاور حسین نے اپنی موت سے قبل اپنے موبائل فون کو فیکٹری سیٹنگ پر ری سیٹ کیا اور موبائل سے سم نکال دی تھی۔ آخری کال ایک واٹر ٹینکر والے کو حیدرآباد کے قریب سے کی گئی۔
صحافی خاور حسین کا دوبارہ پوسٹ مارٹم مکمل، حتمی رپورٹ کا انتظار
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ رات تقریباً سوا آٹھ بجے خاور حسین ہوٹل کی پارکنگ میں پہنچے، جہاں انہوں نے پن لگایا اور موبائل سے سم نکالی۔ خودکشی کا وقت تقریباً رات 10 بجکر 5 سے 10 بجکر 15 منٹ کے درمیان ہے۔
یہ رپورٹ خاور حسین کی موت کی حقیقت کو واضح کرتی ہے اور مزید قانونی کارروائی کے لیے متعلقہ حکام کے حوالے کی جائے گی۔