راجن پور کے 80 سالہ بزرگ نے دوسری شادی کرکے نئی زندگی کا آغاز کر دیا۔
ریٹائرڈ استاد اور ادیب میاں مظفر الدین نے اپنی 40 سالہ سیکرٹری سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہو کر خوشیوں کی نئی راہ چن لی، شادی کی تقریب میں ان کے تمام بچوں نے جوش و خروش سے شرکت کی اور ڈھول کی تھاپ پر خوب رقص کیا۔
نئی نویلی دلہن کا کہنا تھا کہ بہت خوش ہوں، آخرکار مجھے میری منزل مل گئی۔
واضح رہے کہ یہ ہر فرد کا ذاتی فیصلہ ہوتا ہے، اور اگر کوئی معمر شخص صحت مند ہے، خوش رہنا چاہتا ہے اور کسی کے ساتھ زندگی گزارنے کی خواہش رکھتا ہے، تو اس میں کوئی قباحت نہیں،عمر محض ایک عدد ہے، اور اگر دونوں فریق بالغ ہیں، رضامند ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ خوش رہ سکتے ہیں، تو اس فیصلے کا احترام کیا جانا چاہیے۔
قابل غور ہے کہ سماجی روایات اور خاندانی ردِعمل مختلف ہو سکتے ہیں، لیکن اصل بات یہ ہے کہ کیا وہ دونوں اپنی شادی سے خوش ہیں اور ایک دوسرے کا ساتھ نبھا سکتے ہیں؟ اگر جواب ہاں میں ہے تو پھر عمر کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔