جی ایچ کیو حملہ کیس میں مزید 1 گواہ کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا جبکہ 3 ملزمان کی درخواست بریت خارج کر دی گئی۔
راولپنڈی میں انسداد دہشت گردی عدالت میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے دوران اہم پیش رفت سامنے آئی۔ کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں جج امجد علی شاہ نے کی، جہاں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔
سماعت کے دوران تین ملزمان ناصر محفوظ، سعد سراج، اور نوید عمر ستی کی درخواستِ بریت کو مسترد کر دیا گیا۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کے ٹرائل میں موجودگی کی درخواست پر جیل سپرنٹنڈنٹ سے جواب طلب کر لیا، جو جیل مینول کے مطابق اپنا جواب پیش کریں گے۔
مشہور وکیل مشال یوسفزئی کے معطل لائسنس کے باوجود وکالت نامہ داخل کرنے کے معاملے کو خیبر پختونخوا بار کونسل بھیج دیا گیا، جس پر مزید انکوائری کی ہدایت دی گئی ہے۔ بار کونسل کی انکوائری مکمل ہونے تک مشال یوسفزئی کے مقدمے میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
استغاثہ نے آئندہ سماعت پر ڈیجیٹل شواہد عدالت میں پیش کرنے کا اعلان کیا، جن میں 13 یو ایس بیز شامل ہیں۔ ان یو ایس بیز میں مختلف سی سی ٹی وی فوٹیجز، شہریار آفریدی، اور صداقت عباسی کے بیانات کی ویڈیوز موجود ہیں، جن کی نقول وکلا صفائی کو فراہم کی جائیں گی۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کی مزید سماعت یکم فروری 2025 تک ملتوی کر دی ہے۔