جمعہ, 25 اپریل , 2025

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑی خوشخبری، تفصیلات سامنے آگئیں

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو کیا ریلیف ملے گا، اس حوالے سے مجوزہ تفصیلات سامے آ گئیں۔

اسلام آباد: آئندہ مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار ملازمین کو ریلیف دینے کے لیے اہم تجاویز سامنے آئی ہیں۔ ان تجاویز کے تحت وفاقی حکومت قابل ٹیکس آمدن کی حد 6 لاکھ روپے سالانہ سے بڑھا کر 8 لاکھ روپے کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ، انکم ٹیکس سلیبز میں بھی تبدیلی کی توقع کی جا رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان تجاویز کی منظوری بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مشروط ہوگی۔

latest urdu news

تنخواہ دار طبقے کے لیے تجویز کردہ ریلیف:
تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے تین تجاویز زیر غور ہیں۔ پہلی تجویز کے تحت ماہانہ 50 ہزار روپے سے زائد تنخواہ والے افراد کے لیے سالانہ آمدن کی حد بڑھانے کا امکان ہے۔ دوسری تجویز میں قابل ٹیکس آمدنی کی حد کو 6 لاکھ سے 8 لاکھ روپے تک بڑھانے کی بات کی جا رہی ہے۔ مزید یہ کہ انکم ٹیکس ریٹرن فارم کو سادہ اور آسان بنانے کی تجویز بھی دی جا رہی ہے تاکہ عوامی سطح پر ٹیکس کے عمل کو بہتر بنایا جا سکے۔

پنشنرز پر ٹیکس کی تجویز:
پنشنرز کے حوالے سے بھی آئندہ بجٹ میں ٹیکس کی تجاویز زیر غور ہیں۔ ان تجاویز کے مطابق، سالانہ 8 لاکھ روپے تک پنشن آمدنی پر 5 فیصد، 8 سے 15 لاکھ روپے آمدنی پر 10 فیصد، 15 سے 20 لاکھ روپے آمدنی پر 12.5 فیصد، 20 سے 30 لاکھ روپے آمدنی پر 15 فیصد اور 30 لاکھ روپے سے زائد آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

یہ تجاویز ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں اور ان پر مزید جائزہ اور مشاورت کے بعد حتمی فیصلے کیے جائیں گے۔ ان تبدیلیوں کے ذریعے حکومت تنخواہ دار طبقے اور پنشنرز کو بہتر ریلیف دینے کی کوشش کر رہی ہے، تاہم ان تجاویز کی حتمی شکل کا انحصار مزید مشاورت اور حکومتی فیصلوں پر ہوگا۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter