اچکزئی کے پاس اگر مینڈیٹ موجود ہے تو مذاکرات ضرور ہونے چاہئیں، بیرسٹر گوہر

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ اگر اچکزئی کے پاس مذاکرات کا مینڈیٹ موجود ہے تو انہیں فوراً مذاکرات کرنے چاہئیں تاکہ موجودہ سیاسی بحران اور پارٹی کے مسائل حل ہو سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر علیمہ خان کہہ رہی ہیں کہ کسی کے پاس مذاکرات کے اختیارات نہیں ہیں تو یقینی طور پر کوئی پیغام یا مسیج حکومت کی جانب سے آیا ہوگا۔

latest urdu news

راولپنڈی کے داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج تو ملاقات کا امکان نظر نہیں آ رہا، لیکن سال ختم ہونے سے پہلے ملاقات ہونا ضروری ہے کیونکہ ملک پہلے ہی کئی مشکلات کا شکار ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ بانی پی ٹی آئی کے کیسز میں فیصلے ہوچکے ہوتے تو وہ آزاد ہوتے، تاہم ملاقات نہ ہونے سے عوام میں غلط پیغام جا رہا ہے اور حالات نفرت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ملاقات کے لیے فیملی کو اجازت مل جائے تو خوش آئند خبریں سامنے آ سکتی ہیں، اور اس لیے حکومت کو چاہیے کہ عدالت کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی ملاقات کو یقینی بنائے۔ بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ مذاکرات میں اگر مزاحمت ہو یا مفاہمت ہو، راستہ کھلنا چاہیے اور حکومت کو اپوزیشن کے مینڈیٹ کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

چند روز قبل مذاکرات قریب تھے، نظام کے اندر رہ کر تبدیلی چاہتے ہیں: بیرسٹر گوہر

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ان کے پاس تحریری طور پر موجود معلومات کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا ہے کہ محمود خان اچکزئی اور علامہ ناصر عباس ہی مذاکرات کریں، اور اگر مذاکرات نہ کرنا ہو تو یہ اختیار بھی ان کے پاس ہے۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی موجودگی اور عدالت کے آرڈرز کے باوجود ملاقاتیں نہیں ہو رہی ہیں، جس کی وجہ سے عوام میں عدم اعتماد پیدا ہو رہا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ مزاحمت یا مفاہمت دونوں میں سیاسی حل کی کوشش کی جائے اور جو لوگ مسائل کے حل کے لیے کوشش کر رہے ہیں، ان کی پذیرائی ہونی چاہیے تاکہ ملک مشکلات سے نکل سکے اور سیاسی ماحول میں استحکام آئے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter