پشاور: خیبرپختونخوا میں تعلیمی اصلاحات اور حکومتی دعوؤں کے باوجود سرکاری اسکولوں کے میٹرک نتائج شدید مایوس کن رہے، متعدد اسکولوں میں طلبہ کی بڑی تعداد امتحانات میں ناکام ہو گئی، یہاں تک کہ بعض اداروں میں تمام کے تمام طلبہ فیل قرار پائے۔
پشاور بورڈ سے منسلک 29 سرکاری اسکولوں کے 739 طلبہ نے امتحانات میں شرکت کی، جن میں سے صرف 151 طلبہ کامیاب ہو سکے۔ دستاویزات کے مطابق چترال، مہمند، خیبر، چارسدہ اور پشاور سمیت کئی اضلاع کے اسکولوں کے نتائج انتہائی ناقص رہے۔
چترال کے گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول بیوری اور مڈل اسکول بیگشت کے تمام طلبہ فیل ہو گئے، پشاور کے گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری اسکول ہریانہ پایان کی تمام 18 طالبات ناکام ہوئیں، جبکہ دامن افغانی اسکول کی 35 میں سے صرف 2 کامیاب ہو سکیں۔
پشاور کے مشہور اسکولوں میں بھی صورتحال حوصلہ افزا نہیں رہی، شہید ثاقب غنی اسکول کے 102 میں سے 84 طلبہ فیل ہوئے، حاجی بانڈہ اسکول کے 14 میں سے 13 طلبہ ناکام ہوئے، جبکہ ماشوگگر اسکول کے 76 میں سے صرف 5 طلبہ کامیاب ہو سکے۔
طلبہ کی ناکامی کی بڑی وجہ ایک، دو یا تین مضامین میں فیل ہونا بتائی جا رہی ہے، جبکہ کئی کلاسز میں محض ایک یا دو طلبہ ہی کامیاب ہو سکے۔
تعلیمی ماہرین نے ان نتائج کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اعداد و شمار تعلیمی نظام کے زوال کی عکاسی کرتے ہیں۔ ماہرین تعلیم نے مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم فوری طور پر نوٹس لے، ناقص کارکردگی کی وجوہات کا تعین کرے اور تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔