لاہور میں چینی سرکاری نرخ 165 روپے کے بجائے 190 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے، دکانداروں نے فروخت بند کر دی، صارفین پریشان۔
لاہور میں حکومت اور شوگر ملز مالکان کے درمیان معاہدے کے باوجود چینی کی قیمت میں کوئی کمی نہ آ سکی۔ شہر بھر میں چینی اب بھی 165 روپے فی کلو کے بجائے 190 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے، جس کے باعث نہ صرف صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے بلکہ متعدد دکانداروں نے بھی چینی فروخت کرنا بند کر دی ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ چینی کی فی 50 کلو بوری انہیں 9 ہزار 100 روپے میں دستیاب ہے، جس کا مطلب ہے کہ ایک کلو چینی تقریباً 182 روپے میں پڑتی ہے۔ اس پر ٹرانسپورٹ، دکان کا خرچ اور وزن میں کمی جیسے مسائل بھی شامل ہیں۔ ان کے مطابق تھیلے میں عموماً 100 سے 200 گرام چینی کم نکلتی ہے، جس سے ان کا نقصان ہوتا ہے۔
حکومت کی جانب سے چینی کا سرکاری نرخ 165 روپے فی کلو مقرر کیا گیا ہے، تاہم دکانداروں کا مؤقف ہے کہ اس قیمت پر چینی فروخت ممکن نہیں کیونکہ لاگت اس سے کہیں زیادہ آ رہی ہے۔
دوسری جانب صارفین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے مؤثر اور سخت مانیٹرنگ نظام نافذ کرے، تاکہ ناجائز منافع خوری اور مصنوعی مہنگائی پر قابو پایا جا سکے۔
یاد رہے کہ چینی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان میں ایک حساس اور اہم مسئلہ رہا ہے۔ حکومت اور شوگر ملز کے درمیان معاہدے اکثر کیے جاتے ہیں، لیکن عملی طور پر ان پر عمل درآمد کی کمی قیمتوں کو قابو میں نہیں لا پاتی۔