مریخ مشن کو دھچکا: اسپیس ایکس کا اسٹارشپ تجربے کے دوران دھماکے سے تباہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایلون مسک کے اسپیس ایکس پروگرام کو ایک اور بڑا دھچکا اُس وقت لگا جب دنیا کا سب سے بڑا اور طاقتور راکٹ اسٹارشپ-36 امریکی ریاست ٹیکساس کے لانچ پیڈ پر ایک معمول کے تجربے کے دوران زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔ یہ واقعہ اسپیس ایکس کے اسٹار بیس مقام پر پیش آیا۔

latest urdu news

کیمرون کاؤنٹی کی انتظامیہ کے مطابق راکٹ ایک اسٹیٹک فائر ٹیسٹ کے دوران تباہ ہوا، جس میں راکٹ کو زمین سے باندھ کر انجن آزمائے جاتے ہیں تاکہ لانچ سے پہلے سسٹمز کی جانچ ہو سکے۔ واقعے کی ویڈیو میں واضح طور پر راکٹ کو لانچ آرم سے جڑا ہوا دیکھا جا سکتا ہے، جس کے فوراً بعد ایک تیز چمک اور بلند شعلہ نمودار ہوتا ہے۔

اسپیس ایکس نے تصدیق کی ہے کہ راکٹ دسویں تجرباتی پرواز کی تیاری میں تھا کہ اچانک ٹیسٹ اسٹینڈ پر تکنیکی خرابی پیش آئی، جس کے بعد دھماکہ ہوا۔ کمپنی کے مطابق تمام حفاظتی اقدامات فعال تھے اور تمام عملہ محفوظ ہے۔ اسپیس ایکس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ تجرباتی مقام کے قریب نہ آئیں کیونکہ وہاں سیفٹی آپریشنز جاری ہیں۔

اس واقعے سے قبل مئی کے آخر میں ایک اور اسٹارشپ تجربہ انڈین اوشن کے اوپر تباہ ہوا تھا، جب کہ اس سے پہلے بھی دو تجرباتی پروازیں ناکامی سے دوچار ہو چکی ہیں۔ اسپیس ایکس کا اسٹارشپ 123 میٹر (403 فٹ) اونچا ہے اور یہ 150 میٹرک ٹن وزن خلا میں لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ مکمل طور پر قابلِ استعمالِ راکٹ ایلون مسک کے اُس خواب کی بنیاد ہے جس میں انسانوں کو مریخ تک پہنچانا شامل ہے۔

اسٹارشپ صرف ایلون مسک کا خواب ہی نہیں بلکہ ناسا بھی اسپیس ایکس پر انحصار کر رہا ہے، خاص طور پر خلانوردوں کی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن تک آمد و رفت کے لیے اسپیس ایکس کے ڈریگن اسپیس کرافٹ کو استعمال کیا جاتا ہے۔

حال ہی میں امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) نے اسپیس ایکس کو سالانہ تجربات کی اجازت پانچ سے بڑھا کر 25 کر دی ہے، تاہم کچھ ماحولیاتی تنظیموں نے ان تجربات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اس تازہ ترین ناکامی نے اسپیس ایکس کے مریخ مشن کی راہ میں مزید رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں، تاہم کمپنی کی جانب سے مستقبل میں مزید تجربات جاری رکھنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter