بدھ, 23 اپریل , 2025

مہلت نہیں ملے گی! سپریم کورٹ کا دو ٹوک پیغام، شیخ رشید کیس میں سیاسی حربے ناکام

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، سپریم کورٹ میں جی ایچ کیو حملہ کیس میں سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر سماعت کے دوران پنجاب حکومت کی جانب سے مہلت طلب کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، جس میں جسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس اشتیاق ابراہیم بھی شامل تھے۔

latest urdu news

دوران سماعت، سپیشل پراسیکیوٹر پنجاب ذوالفقار نقوی نے عدالت سے مؤقف اپنایا کہ کچھ شریک ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں، لہٰذا مزید وقت دیا جائے۔ اس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے سخت اظہارِ ناراضگی کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئندہ مہلت ہی مانگنی ہے تو پھر اس عدالت میں پیش نہ ہوں۔ انہوں نے واضح کیا کہ التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کی وفات کی صورت میں ہی ممکن ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ شیخ رشید کے خلاف کون سے ٹھوس شواہد موجود ہیں؟ جس پر شیخ رشید کے وکیل نے جواب دیا کہ جن بیانات کا حوالہ دیا جا رہا ہے، وہ پہلے سے ہی ریکارڈ کا حصہ ہیں۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیئے کہ شیخ رشید بزرگ شخصیت ہیں، وہ کہاں فرار ہو سکتے ہیں؟ وکیل دفاع نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت خود مہلت طلب کرتی ہے اور الزام عدالت یا ملزمان پر دھر دیتی ہے۔

شیخ رشید کے وکیل سردار رازق نے عدالت سے درخواست کی کہ سماعت اسی ہفتے مقرر کی جائے، جس پر عدالت نے ہدایت جاری کی کہ کیس کی سماعت آئندہ ہفتے کے لیے مقرر کی جائے۔

عدالت نے پنجاب حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ محض سیاسی نوعیت کی دلیلیں ناقابل قبول ہوں گی، سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ اس عدالت میں فیصلے صرف قانون کی روشنی میں ہوں گے اور قانون سے ہٹ کر کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter