پشاور، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ کینالز کے معاملے میں وزیراعظم شہباز شریف اور پیپلز پارٹی دونوں برابر کے شریک ہیں۔
پشاور ہائی کورٹ میں مقدمات کی تفصیل سے متعلق کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ جب بھی ہم اپنے آئینی حق کے لیے آواز بلند کرتے ہیں، تو ہمارے خلاف ایف آئی آرز درج کی جاتی ہیں، انہوں نے الزام عائد کیا کہ وفاقی حکومت نے ان کے خلاف مقدمات کی رپورٹ جمع کرائی، مگر اسلام آباد کے آئی جی نے دو ایف آئی آرز کو چھپایا۔
عمر ایوب نے بتایا کہ عدالت نے آج ان کی حفاظتی ضمانت میں 15 مئی تک توسیع کر دی ہے جس پر وہ عدالت کے شکر گزار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے ساتھیوں کو پارلیمنٹ کے اندر سے اٹھایا گیا، اسپیکر نے کمیٹی بنائی مگر کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں کینالز کے معاملے پر جمع کرائی گئی قرارداد غائب کر دی گئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس ایشو پر سنجیدگی کا فقدان ہے، ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی صرف مگرمچھ کے آنسو بہا رہی ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ اور ن لیگ دونوں اس معاملے میں ملوث ہیں۔
مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے حوالے سے عمر ایوب نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا میں اس بل پر صرف اسی وقت بات ہوگی جب بانی پی ٹی آئی اس کی اجازت دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان سے وکلا پینل کی آج ملاقات طے ہے، جبکہ انہیں خود تین ماہ سے خان صاحب سے ملاقات کا موقع نہیں ملا، جو عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
فلسطین کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مظالم ناقابلِ قبول ہیں اور پی ٹی آئی اس جارحیت کی شدید مذمت کرتی ہے۔
پارٹی میں اختلافات سے متعلق سوال پر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پارٹی میں مختلف سوچ کے لوگ موجود ہوتے ہیں، مگر ہم سب مشاورت سے فیصلے کرتے ہیں، مسلم لیگ ن یا پیپلز پارٹی کی طرح یہاں کوئی شخصی آمریت نہیں ہے۔
جنید اکبر کے حالیہ اسمبلی خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اطلاع ملی ہے کہ ان کا ڈرون حملوں سے متعلق خطاب کسی نامعلوم شخص نے اسمبلی سے غائب کروا دیا، انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ وہ ایوان کی دستاویزات کی حفاظت یقینی بنائیں اور واقعے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
پشاور ہائی کورٹ میں مقدمات کی تفصیل سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس صلاح الدین نے کی اور عدالت نے عمر ایوب کو 15 مئی تک حفاظتی ضمانت دے دی۔