ڈونلڈ ٹرمپ کے بگ بیوٹی فل بل پر دستخط، غزہ میں جنگ بندی کا امکان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ٹرمپ نے ٹیکس میں کمی، دفاعی اخراجات میں اضافے اور امیگریشن سختیوں کا بل منظور کر لیا؛ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق مثبت پیش رفت کی امید ظاہر کی۔

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیکس، دفاعی اخراجات اور امیگریشن پالیسی سے متعلق "بگ بیوٹی فل بل” پر دستخط کر دیے ہیں، جو اب قانون کا حصہ بن چکا ہے۔

latest urdu news

اس نئے بل کے تحت امریکی عوام کو ٹیکس میں رعایت ملے گی، دفاعی بجٹ میں نمایاں اضافہ ہوگا، اور امیگریشن کے قوانین کو مزید سخت کیا جائے گا۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں فوجی خاندانوں کے ساتھ پکنک کے بعد خطاب کرتے ہوئے امریکی فوجی افسران اور جوانوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

انہوں نے عالمی صورتحال، بالخصوص مشرق وسطیٰ کے حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے حوالے سے آئندہ ہفتے کسی معاہدے کی توقع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے سنجیدہ کوششیں جاری ہیں، اور امریکا نے بڑی مقدار میں امداد روانہ کی ہے۔ ٹرمپ نے حماس کے مثبت رویے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک خوش آئند پیش رفت ہے جو علاقے میں امن کی بحالی میں مدد دے سکتی ہے۔

ایران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کے دور میں ایران کا جوہری پروگرام ختم کیا گیا اور تمام اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم سے اس موضوع پر آئندہ بات چیت ہوگی، کیونکہ ایران ممکنہ طور پر دوسرے علاقوں میں دوبارہ جوہری سرگرمیاں شروع کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پانچ جنگیں رکوا چکا ہوں، نوبل امن انعام کا حقدار ہوں،ٹرمپ

افغانستان کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ امریکی افواج کی افغانستان میں شمولیت تاریخ کا ایک سیاہ باب تھا جس میں اربوں ڈالر ضائع ہوئے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے امریکی معیشت اور داخلی سکیورٹی پر بھی بات کی، اور کہا کہ اسٹاک مارکیٹ بلند ترین سطح پر ہے، امریکا دوبارہ اپنی طاقت بحال کر چکا ہے، اور اب سرحدیں پہلے سے زیادہ محفوظ ہیں۔ انہوں نے بائیڈن حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں 21 ملین غیر قانونی افراد امریکا میں داخل ہوئے۔

یاد رہے کہ غزہ کی موجودہ صورتحال پر عالمی سطح پر تشویش پائی جاتی ہے، اور امریکا کی ثالثی میں جاری کوششوں کے نتیجے میں حماس نے جنگ بندی منصوبے پر مثبت ردعمل دیتے ہوئے مذاکرات شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ اگر یہ معاہدہ طے پا جاتا ہے تو یہ مشرق وسطیٰ میں جاری انسانی بحران کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم ہو گا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter