ٹرمپ کی ایران پر حملے کی منظوری، جنگی بحری جہاز بحیرۂ روم اور عرب سمندر میں تعینات

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکی میڈیا کے مطابق، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ممکنہ حملے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، تاہم حتمی کارروائی کا فیصلہ ابھی مؤخر ہے۔

معروف امریکی اخبارات بلوم برگ اور وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹس کے مطابق، امریکی انٹیلی جنس اداروں اور فوجی حکام نے ایران کے جوہری پروگرام کو نشانہ بنانے کی مکمل منصوبہ بندی کر لی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے آپریشنل منظوری دے دی ہے، لیکن آخری قدم اٹھانے سے پہلے مزید سیاسی مشاورت کی جا رہی ہے۔

latest urdu news

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مشرقی بحیرۂ روم اور عرب سمندر میں امریکی جنگی بحری جہاز پہنچ چکے ہیں، جو ممکنہ حملے کا حصہ ہو سکتے ہیں۔ برطانوی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق، ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ اگر ایران اپنا ایٹمی پروگرام ترک کر دے تو حملہ نہ کرنے کا امکان بھی موجود ہے۔ صحافیوں کے ایک سوال پر ٹرمپ نے مبہم انداز میں کہا، "شاید میں حملہ کر دوں، شاید نہ کروں۔”

خامنہ ای کا ردعمل

دوسری طرف، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے امریکی دھمکیوں کو دوٹوک انداز میں مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی قوم ہتھیار نہیں ڈالے گی، اور امریکا کو مداخلت کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ ایران کی جانب سے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ کسی بھی جارحیت کی صورت میں بھرپور جواب دیا جائے گا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ پیش رفت مشرقِ وسطیٰ میں ایک نئے اور خطرناک تصادم کی پیشگی علامت ہو سکتی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter